وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک اہم پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال، معاشی پالیسیوں اور حکومتی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ وفاقی وزیر امیر مقام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اپنے خطاب کا آغاز جماعت اسلامی کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ وزیر موصوف نے جماعت اسلامی کی قیادت کو قابل احترام قرار دیتے ہوئے کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن ایک دور اندیش سیاستدان ہیں جنہوں نے ہمیشہ دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ تارڑ نے مزید کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے ساتھ اچھے ماحول میں بات کرنا چاہتے ہیں اور حکومتی ٹیم مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
اپنے خطاب کے دوران عطا تارڑ نے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے بیانات کو متضاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلسوں میں کچھ اور اور اجلاسوں میں کچھ اور کہتے ہیں۔ تارڑ نے صوبے میں درختوں کی کٹائی کے سکینڈل کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سے سوال کیا کہ ٹمبر مافیا کے خلاف کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔وفاقی وزیر نے خیبر پختونخوا حکومت کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس معاہدے پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ ایک غیر قانونی معاہدہ ہے جس کے ذریعے ہزاروں طلبا کو بےوقوف بنایا جا رہا ہے۔ تارڑ نے کہا کہ اس معاہدے میں شامل ادارہ کسی بھی تسلیم شدہ جہت سے سرٹیفائیڈ نہیں ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ملک کی معاشی صورتحال پر بات کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی کوششوں سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی جو پچھلے سال 23 فیصد تھی، اب کم ہو کر 11 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دوست ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں اور سرمایہ کاری کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔ عطا تارڑ نے آئی ایم ایف معاہدے کے مثبت اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد معاشی اشاریے روز بروز بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اظہار خیال کیا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری معاہدہ ہو۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ انہوں نے انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کے حوالے سے وضاحت دی ۔امیر مقام نے خیبر پختونخوا حکومت سے امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن پہلے سے چل رہا ہے کوئی نئی بات نہیں ہے، قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے، آپ کہتے ہیں امریکہ سے ڈالر ملے آپ تو حکومت میں تھے وہ کس کو ملے؟ فوج ہمیشہ صوبائی حکومت کی درخواست پر آئی، تیسری دفعہ آپ کی حکومت ہے امن وامان قائم کرنا آپ کا کام ہے۔

اپوزیشن کو دعوت دی کہ وہ ایجیٹیشن کی سیاست سے ہٹ کر حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کریں. عطا تارڑ
Shares:







