قصور
الہ آباد میں چور اور چوکیدار آپس میں مل گئے ہیں اے سی چونیاں نے جعلی کھاد فروخت کرنے والے دکاندار کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے شکایت کنندہ سے ڈیل کروانے کو ترجیح دی ہے اور جعلی کھاد بچنے والے کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی

تفصیلات کے مطابق نواحی گاؤں مستوال کے رہائشی طارق وغیرہ نے قصبہ ارزانی پور کے دکاندار ملک افتخار سے گوارہ کھاد بلیک میں 2800 روپے اور ڈی اے پی کھاد 10000 روپے میں خریدی اور گلاب کی فصل کو لگانے کے لئے ڈرم میں ڈال کر پانی ملایا تو کھاد کی بجائے رنگ کیا ہوا پتھر نکل آیا اے سی چونیاں کو اطلاع دی تو اے سی چونیاں نے اپنے سرکاری گن مین نوید کو شکائت کنندہ اور جعلی کھاد بیچنے والے دکاندار کا نام پتہ نوٹ کروا دیا اے سی چونیاں نے بتایا کہ میں قصور میٹنگ پر جا رہا ہوں واپسی پر جعلی کھاد بیچنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے گی تھوڑی دیر بعد کھاد بیچنے والے دکاندار نے شکایت کنندہ کو فون کیا کہ مہربانی کر کے معاملہ رفع دفع کر دو اور آ کر اپنے پیسے لے جاؤ
مقامی کسانوں نے اے سی چونیاں کے سرکاری گن مین نوید کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کہ اس نے اے سی چونیاں کے پاس آنے والی معلومات میں خیانت کرتے ہوئے جعلی کھاد فروخت کرنے والے دکاندار سے ساز باز ہو کر اس کو سب کچھ بتا دیا حالانکہ اے سی چونیاں نے وعدہ کیا تھا کہ مذکورہ دکاندار کی دکان سیل جائے گی اور اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے گا

Shares: