اسلام آباد میں عورت مارچ کے شرکا پر تشدد کرنے والے تین اہلکارمعطل

0
40

اسلام آباد پریس کلب کے باہر عورت مارچ کے شرکا پر تشدد کرنے والے تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے اسلام آباد پریس کلب کے باہر عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین، سول سوسائٹی کے نمائندگان سمیت دیگر نے شرکت کی۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات: الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ اور خزانہ حکام کو طلب کر …

اس موقع پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے عورت مارچ کے شرکا پر تشدد بھی کیا گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ مزید ملوث افراد کا تعین کیا جارہا ہے جن کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


رانا ثنا اللہ نے ٹوئٹر پر کہا کہ خواتین مارچ میں شرکاء کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر انتہائی معذرت خواہ ہوں، خواتین انتہائی قابل احترام ہیں، واقعے پر دلی افسوس ہے،آئی جی پولیس اسلام آباد کو طلب کرلیا ہے؛ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کریں گے۔

ای سی سی نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کرنے کی …


انہوں نے کہا کہ خواتین مارچ کے شرکاء پر لاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، بدتمیزی کے ذمہ دار دیگر افراد کی بھی نشاندہی کی جا رہی ہے، ان کے خلاف بھی مناسب کارروائی کی جائے گی۔

قبل ازیں واقعے کی اطلاع ملتے ہی وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اظہار یکجہتی کیلیے پریس کلب پہنچی اور عورت مارچ کے شرکا کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

واضح رہے کہ عورت مارچ کے شرکا نے پولیس کی جانب سے تشدد کے بعد صحافیوں کے ساتھ بھی مار پیٹ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون رپورٹر اور کیمرہ مین زخمی ہوا، جسے طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

ٹوئٹر کے دفتر میں محافظ ہروقت یہاں تک کہ باتھ روم میں بھی ایلون مسک …

Leave a reply