آسٹریلیا: بارشوں اور سیلاب سے تباہی،150 مقامات پرفلڈ وارننگ جاری

1 ہفتہ قبل
تحریر کَردَہ
wea

آسٹریلیا میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 150 مقامات پرفلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ آسٹریلیا میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے شدید تباہی ہوئی، جس سے 5 افراد ہلاک ہوگئے آسٹریلیا میں 50 ہزارسے زائد شہری سیلاب زدہ علاقوں میں محصور ہو گئے، ہیلی کاپٹرز کی مدد سے ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں اور سیکڑوں متاثرہ افراد کو عار ضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

مواصلاتی نظام کے مطابق سیلاب کے باعث آسٹریلیا کے علاقے نیو ساؤتھ ویلز میں سیلابی ریلے مویشی بہا کرلے گئے اور 10 ہزار سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچاموسلادھار بارشوں کے عاث ہزاروں صارفین بجلی سے محروم ہو گئے، بارش اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے تعلیمی اداروں اور دفاتر میں سرگرمیاں معطل ہوگئیں-

کیمپسی شہر کے میئر کِن رِنگ، جو اپنے علاقے کی زرعی پیداوار کے لیے مشہور ہے، نے بتایا کہ درجنوں کاروباری مراکز مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکے ہیں،وزیراعظم انتھونی البانیزے نے آفت زدہ علاقے کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کو ’’انتہائی ہولناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کو بہت بڑا نقصان پہنچا ہے اور ہمیں سب کو مل کر اس سے نمٹنا ہوگا۔

ریاستی ایمرجنسی سروس کے سربراہ ڈیلاس برنز کے مطابق 2 ہزار سے زائد کارکنوں کو ریسکیو اور بحالی کے مشن پر تعینات کیا گیا ہے فی الحال ہمارا سب سے بڑا ہدف ان کمیونٹیز کو دوبارہ رسد فراہم کرنا ہے جو مکمل طور پر کٹ چکی ہیں تقریباً 50 ہزار افراد اب بھی پھنسے ہو ئے ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔

مقامی باشندوں نے انتہائی مشکل حالات کا سامنا کرتے ہوئے اپنی جان بچانے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے کئی لوگوں نے اپنی گاڑیوں، گھروں اور ہائی وے کے پلوں پر چڑھ کر ہیلی کاپٹرز سے بچاؤ کی درخواست کی۔

حکام نے ہنگامی صورتِحال نافذ کرتے ہوئے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدا یت کردی،آسٹریلیا کے محکمہ موسمیات کے مطابق طوفانوں نےصرف تین دن میں چھ ماہ سےزیادہ کی بارش برسا دی ہےجس نےکئی علاقوں میں سیلاب کےتمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، بارش کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے-

ماہرین ماحولیات کے مطابق یہ تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی ایک واضح مثال ہے، جس سے نمٹنے کے لیے فوری اور طویل المدتی اقدامات کی ضرورت ہے حکام نے متنبہ کیا ہے کہ مزید بارش کی صورت میں صورتحال اور بھی سنگین ہو سکتی ہے۔

Latest from بین الاقوامی