آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں خالصتان کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کروایا گیا جس میں 31 ہزار سے زائد سکھوں نے خالصتان کے قیام کیلئے ووٹ ڈالا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق ریفرنڈم رکوانےکیلئے تمام بھارتی کوششیں پھر ناکام ثابت ہوئیں جس کےبعد یہ آسٹریلیا میں خالصتان کے قیام کیلئے تیسرا مرحلہ تھا، اس سے پہلے میلبرن اور برسبین میں ریفرنڈم کا انعقاد ہوچکا ہے-
بین اسٹوکس نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا
ہزاروں سکھ مردوں اورعورتوں نےآزاد پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی نگرانی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیاجو دنیا بھر میں ریفرنڈم ووٹنگ کی نگرانی کر رہا ہے، جسے خالصتان کے حامی علیحدگی پسند گروپ سکھ فار جسٹس نے کمیشن بنایا ہے،آسٹریلیا کی حکومت نے پرامن طور پر منعقد ریفرنڈم کے جمہوری عمل کو رکوانے سے معذرت کرلی تھی۔
سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنن نے کہا کہ سڈنی کا ٹرن آؤٹ پنجاب کو بھارتی قبضے سے آزاد کرانے کے لیے غیر معمولی بڑھتی ہوئی عالمی حمایت کا عکاس ہے۔
محمد رضوان کا ہارورڈ بزنس اسکول میں اپنی استاد کو قرآن پاک تحفہ
واضح رہے کہ سڈنی میں خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ آسٹریلیا کی مہم کا تیسرا مرحلہ تھا۔ پہلا مرحلہ اس سال جنوری میں میلبورن میں ہوا تھا جب 50,000 سے زیادہ سکھ اپنے ووٹ کاسٹ کرنے نکلے تھے۔ دوسرا مرحلہ اس سال مارچ میں برسبین میں ہوا جہاں گیارہ ہزار سے زائد سکھوں نے ووٹ ڈالے تھے۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے علاوہ برطانیہ، جنیوا اور کینیڈا میں بھی ریفرنڈم منعقد ہوچکےسکھ رہنما گرپتونت سنگھ نے کہاکہ سکھوں نے آزادی کیلئے بُلٹ کی بجائے بیلٹ کا راستہ اختیار کیا۔