سڈنی: ایک آسٹریلوی مصنفہ کو ان کے متنازعہ ناول "ڈیڈی لٹل ٹوائے "میں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مواد تخلیق کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آزاد خبر رساں ادارے انڈیپنڈنٹ کے مطابق، اس کتاب میں ایک نوجوان خاتون اور اس کے والد کے دوست کے درمیان تعلقات کو موضوع بنایا گیا ہے۔سڈنی کی رہائشی مصنفہ لورین ٹیسولن-ماسٹروسا جو ٹوری ووڈز کے قلمی نام سے شہرت رکھتی ہیں، اس کتاب کی اشاعت کے بعد شدید تنقید کی زد میں آگئی ہیں۔ اگرچہ اس کتاب کے تعارفی مواد میں اسے ایک "بمشکل قانونی” 18 سالہ لڑکی کی کہانی کہا گیا، لیکن نقادوں نے نشاندہی کی کہ اس کے سرورق پر بچوں کے کھلونا بلاکس سے عنوان لکھا گیا ہے۔ مزید برآں، قارئین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کہانی میں اشارہ دیا گیا ہے کہ مرکزی کردار کے والد کا دوست اسے محض تین سال کی عمر سے چاہنے لگا تھا۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے مارچ میں اس کتاب کی اشاعت کے بعد شکایات موصول ہونے پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ جمعہ کے روز مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12:30 بجے، پولیس نے 33 سالہ مصنفہ کو سڈنی کے علاقے کویکرز ہل میں ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔ تفتیشی افسران نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر کتاب کی کئی ہارڈ کاپیاں بھی قبضے میں لے لیں تاکہ ان کا فرانزک معائنہ کیا جا سکے۔پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ٹیسولن-ماسٹروسا پر بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مواد رکھنے، پھیلانے اور تیار کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ انہیں مشروط ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے اور وہ 31 مارچ کو بلیک ٹاؤن لوکل کورٹ میں پیش ہوں گی۔مصنفہ نے سوشل میڈیا پر اپنے کام کا دفاع کرتے ہوئے اس تنازعہ کو "بڑی غلط فہمی” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کتاب بچوں کے استحصال کو فروغ نہیں دیتی۔انہوں نے کہا، "جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ نہایت بھیانک اور تکلیف دہ ہے اور میرے دل کو توڑ رہا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ کتاب کے کچھ حصے ناپسندیدہ محسوس ہو سکتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ غیر قانونی ہے۔” انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ کتاب کی تیاری میں شامل دیگر افراد، بشمول سرورق ڈیزائنر اور ایڈیٹر، مواد سے لاعلم تھے اور بلاوجہ تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔
اس تنازعے کے بعد مصنفہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس حذف کر دیے ہیں، جبکہ ایمیزون اور گڈریڈز نے ان کی کتاب کو اپنی ویب سائٹس سے ہٹا دیا ہے۔کتاب کی سرورق ڈیزائنر جارجیا اسٹوو نے خود کو مصنفہ سے الگ کرتے ہوئے عوامی سطح پر بیان دیا کہ وہ اس تنازعے کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا، "میں نے فوری طور پر ٹوری ووڈز سے تمام تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔ میں نے صرف بیک کور پر لکھے گئے بمشکل قانونی الفاظ دیکھے تھے، اور مجھے لگا تھا کہ یہ قابل قبول ہوگا۔ براہ کرم میرے خلاف دھمکی آمیز رویہ ترک کریں کیونکہ میں اس کہانی کے مواد سے بے خبر تھی۔”یہ معاملہ اس وقت آسٹریلیا میں نہ صرف ادبی حلقوں بلکہ قانونی ماہرین میں بھی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔