بھاٹی گیٹ پولیس اہلکار کا آسٹریلین نیشنیلٹی ہولڈر شہری پر تشدد کا معاملہ ،ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا واقعہ کا نوٹس، مقدمہ درج کر لیا گیا
مقدمہ واقعہ میں ملوث اہلکار ظہیر کے خلاف درج کیا گیا،ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ایس پی سٹی کو واقعہ کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا تھا،ڈی آئی جی آپریشنز نے متعلقہ اہلکار کی فوری معطلی کا بھی حکم دیا اور کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں،تھانہ اہلکاروں کی قانون شکنی پر ایس ایچ او کی بھی جواب طلبی ہو گی،لاہور پولیس میں احتساب کا سخت نظام موجود ہے، اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں،
درج مقدمے میں مدعی کی جانب سے کہا گیا کہ میں اوور سیز پاکستانی ہوں اور آسٹریلین نیشنلٹی ہولڈر ہوں مورخہ 24.10.2025 بوقت 03:00 بجے صبح میں بھائی گیٹ سے گزر رہا تھا جوس پینے کے لیے فار میسی نزد تھانہ ٹبی سٹی رکا اسی دوران تین کس کانسٹیبلان بسواری موٹر سائیکل میری پاس آکر رکے اور مجھ سے بد تمیزی شروع کر دی اور میرے پوچھنے پر انھوں نے کہا ہم نے آپ کو روکا تھا آپ رکے کیوں نہیں اس کے بعد ایک کانسٹیبل نے مکوں اور لاتوں سے مارنا پیٹنا شروع کر دیا جس کا نام بعد میں ظہیر اقبال معلوم ہوا یہ مجھ پر تشدد کرتا رہا اور مجھ سے میری گاڑی کی چابی اور موبائل فون بھی چھین لیا اس کے بعد باقی نامعلوم کا نسٹیبلان مجھے دھکے دیکر اور گھسیٹ کر اغواء کر کے تھانہ بھائی گیٹ لے گئے وہاں پر انھوں نے مجھے ایک جگہ زبر دستی بٹھا دیا اور کہا کہ یہاں سے ہلنا نہیں ورنہ گولی مار دینگے۔ کانسٹیبل ظہیر اقبال میری گاڑی ڈرائیو کر کے تھانہ بھائی گیٹ لے آیا میں نے پولیس والوں کو کہا کہ میرا موبائل فون بہت مہنگا ہے یہ مجھے واپس کر دو جس پر تھانہ میں موجود سلیم ASI نے الزام علیہان سے موبائل فون واپس کروادیا۔ میں نے اپنے گھر والوں کو اطلاع دی جس پر میری بھانجی ماریہ عاصم اور اس کا شوہر عمر تھانہ بھائی گیٹ آئے انھوں نے میری حالت بچشم خود دیکھی اور انھوں نے میری وہاں سے جان بخشی کروائی میں نے گاڑی میں جاکر دیکھا میرے 3 ہزار آسٹریلین ڈالر غائب تھے جو ظہیر اقبال کا ٹیبل نے چوری کر لیے اس کے بعد ہم نے 15 پر کال کی جس پر تھانہ سٹی کی پولیس آئی ان کو میں نے سارا وقوعہ بتایا وہ ہمیں تھانہ ٹبی سٹی کے اندر لے گئے انھوں نے کہا کہ آپ طبی معائنہ کروا کر لے آئیں۔ جناب عالی میں نے اپنا طبی معائنہ MLC نمبر 345/25 میاں منشی ہسپتال سے کر والیا ہے لہذا الزام علیہان کے خلاف مجھے مضروب کرنے، اغواء کرنے ، میرے ڈالر چوری کرنے اور اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے پر ان کے خلاف تعزیرات پاکستان اور پولیس آرڈر کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے اور میری 3 ہزار آسٹریلین ڈالر مجھے واپس دلوائے جائیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں








