قوموں کی تاریخ میں کچھ ایسے لمحات آتے ہیں جو ہمیشہ کے لیے ان کے اجتماعی حافظے کا حصہ بن جاتے ہیں۔ یہ وہ مواقع ہوتے ہیں جب ایک قوم
الاسکا میں ٹرمپ اور پوٹن ملاقات ہوئی ہے اس ملاقات کے باوجود کوئی امن معاہدے یا جنگ بندی پر سمجھوتہ نہیں ہوا روس نے کوئی جنگ بندی قبول نہیں کی
آج فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا ایک بیان نظر سے گزرا جو کہ 14 اگست کے دن کی مناسبت سے پیغام تھا "پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی
ملکی سیاسی جماعتیں کسی زمانے میں قومی جماعتیں ہوا کرتی تھیں آج وہی جماعتیں صوبوں تک محدود ہو چکی ہیں زیادہ تر جماعتیں یا تو علاقائی سیاسی قوتیں ہیں یا
پاک امریکہ تعلقات ،فیلڈ مارشل کے دوروں سے بھارت پریشان ،اصلی چہرہ دنیا نے دیکھ لیا سینیٹر اسحاق ڈار کےعالمی رہنمائوں سے مسلسل رابطے،بھارت کو بے نقاب کردیا پاکستان کو
پنجاب آرٹس کونسل کا قیام ایک روشن خیال ثقافتی ادارے کے طور پر ہوا تھا تاکہ پنجاب کی گہری ثقافتی روایات کو محفوظ رکھا جا سکے، فنکاروں کو پروان چڑھایا
سفارشیوں کی بھرتی سے اجتناب برتا جائے،میرٹ عام آدمی کو پسند ہے ورکروں سمیت پارٹی کا ہر لیڈر مریم نواز کا ساتھ دے تو گڈ گورننس کو مزید چار چاند
ہم نے قائد اعظم کے دیگر بہت سے اقوال کے ساتھ ساتھ اس قول پر بھی جتنا عمل کیا ہے اس کا جو نتیجہ ہونا چاہیے تھا وہ آج پاکستانی
"مبارک ہو!" یہ الفاظ سماعتوں کو کتنے بھلے لگتے ہیں۔ جب کوئی لیڈی ڈاکٹر کسی باپ کو بتاتی ہے کہ "مبارک ہو آپ کے گھر میں رحمت آئی ہے۔ خاص
5 اگست 2019—دنیا کے لیے ایک معمول کا دن، لیکن کشمیریوں کے لیے تاریخ کا ایک اور زخم، ایک اور سانحہ۔ اس روز بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی







