کم عمری کی شادی کا بل حکمرانوں‌کو واپس لینا پڑے گا، مرکزی مسلم لیگ

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ کم عمری کی شادی کا بل دین اسلام کے خلاف ہے، پاکستان کلمہ کے نام پر حاصل کیا گیا ملک، خلاف شریعت قوانین کی اجازت نہیں دی جا سکتی،حکمران بجٹ کے لئے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن کی بجائے قومی مفاد اور عوامی جذبات کو سامنے رکھ کر فیصلے کریں،بھارت کاآپریشن سندور تندور بننے کے بعد بھی اگر جنگی جنون ختم نہیں ہوا تو پاکستانی قوم بھی تیار و بیدار ہے،

ان خیالات کا اظہار مرکزی مسلم لیگ کے جوائنٹ سیکرٹری قاری محمد یعقوب شیخ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ خالد نیک،انجینئر حارث ڈار،چوہدری محمد سرور، فیصل ندیم،حافظ عمران لیاقت بھٹی،عارف اللہ خٹک نے خطبات جمعہ کے اجتماعات اور بعد ازاں کارکنان کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،قاری محمد یعقوب شیخ کا کہنا تھا کہ کم عمری کی شادی کےبل کو اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی شریعت سے متصادم قرار دیا تھا، پاکستان میں ایسے قوانین کی گنجائش نہیں جو دین اسلام کے خلاف ہوں،بل پر صدر مملکت نے دستخط کر دیئے لیکن حکمرانوں کو یہ بل واپس لینا پڑے گا ،پارلیمنٹ کی عمارت پر کلمہ طیبہ لکھا ہوا اور اسی عمارت کے اندر سے کلمہ والے دین کے خلاف بل کی منظوری ہونا شرمناک ہے.

حافظ خالد نیک،انجینئر حارث ڈار،چوہدری محمد سرور، فیصل ندیم،حافظ عمران لیاقت بھٹی،عارف اللہ خٹک کا کہنا تھا کہ ایٹمی پاکستان کے فیصلے حکمرانوں کو قومی وقار کو سامنے رکھ کر کرنے چاہئے، ملک میں مہنگائی بڑھ چکی، آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن سے بجٹ بنائیں گے تو مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا، غیر ضروری اخراجات کم اورسرکاری اداروں سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے،مودی سرکار کی بڑھکیں ختم نہیں ہو رہی ہم بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم ڈرنے والی نہیں، بلوچستان و خیبر پختونخوا میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں بھارتی پراکسیز کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں، حکمران بھارتی دہشت گردی کو عالمی دنیا کے سامنے رکھیں ،مرکزی مسلم لیگ کے خلاف بھارتی میڈیا کا من گھڑت، جھوٹا پروپیگنڈہ قابل مذمت ہے، مرکزی مسلم لیگ پرامن سیاسی جماعت ہے، نظریہ پاکستان پر قوم کو متحد کر رہے ہیں،

Shares: