عوامی حمایت والی جماعت پر پابندی نہیں، دہشتگرد جماعت پر ہونی چاہیے، جاوید لطیف

0
81

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عوامی حمایت حاصل کرنے والی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے بلکہ دہشتگرد جماعتوں پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ وہ نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کر رہے تھے، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔میاں جاوید لطیف نے کہا کہ خواہ کسی جماعت کو 70 فیصد حمایت حاصل ہو یا 5 فیصد، پابندی نہیں لگنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی حمایت ایک جمہوری اصول ہے اور اس کی بنیاد پر کسی بھی جماعت پر پابندی لگانا جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔اپنی گفتگو میں جاوید لطیف نے واضح کیا کہ دہشتگرد جماعتوں پر پابندی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف سخت اقدامات وقت کی ضرورت ہیں اور ایسی جماعتوں پر پابندی لگانے سے ہی ملک میں امن و امان قائم ہو سکتا ہے۔
میاں جاوید لطیف نے 2014 کے دھرنے پر بھی بات کی اور سوال اٹھایا کہ 2013 کے الیکشن کو جواز بنا کر یہ دھرنا کیوں اور کس کی ایما پر دیا گیا تھا؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2014 کے دھرنے کا ایک مقصد چینی صدر کی آمد کو روکنا بھی تھا۔جاوید لطیف نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تو اس کے نتائج بھی بھگتے تھے۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کئی بار عدالتوں پر حملے کیے مگر ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ن لیگی رہنما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے مالیاتی ادارے جو معاشی ڈیل کرتے ہیں، اختیار ان کے پاس بھی چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ملک کی معاشی خودمختاری کے لیے نقصان دہ ہے اور اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

Leave a reply