آوارہ کتوں کی ویکسین کی عدم فراہمی،سیکرٹری بلدیات کو نوٹس جاری، عدالت نے کیا برہمی کا اظہار
آوارہ کتوں کی ویکسین کی عدم فراہمی،سیکرٹری بلدیات کو نوٹس جاری، عدالت نے کیا برہمی کا اظہار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آوارہ کتوں کی ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، بلدیات، صحت ، پلاننگ حکام اور ٹاسک فورس کے اراکین عدالت میں پیش ہوئے.ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے اطفال ڈاکٹر جمال رضا بھی عدالت میں پیش ہوئے،
عدالت نے کہا کہ چانڈکا میڈیکل اسپتال میں حسنین کا صحیح علاج نہیں ہوا،لاڑکانہ میں بہترعلاج کی عدم فراہمی پرآپ لوگوں نے کوئی ایکشن لیا؟ پلاننگ حکام نے جواب دیا کہ محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کا ان پٹ نہیں،پی سی ون کا فارمیٹ درست نہیں تھا
عدالت نے پلاننگ حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا پہلی بار پی سی بنائی گئی تھی؟یہ صرف وقت کےضیاع کی باتیں ہیں،جب پی سی ون بن رہا تھا تو آپ نے ان پٹ کیوں نہیں لیا ؟ عدالت نے استفسار کیا کہ کتوں سے لائیواسٹاک کا کیا تعلق ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ سندھ میں 64 وٹرنری اسپتال لائیو اسٹاک کے ماتحت ہیں،
عدالت نے چیئرمین ٹاسک فورس اور اسپیشل سیکریٹری بلدیات کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا.عدالت نےاسپیشل سیکریٹری بلدیات کو شو کاز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا،
ایڈیشنل سیکریٹری منصوبہ بندی وترقی کی جانب سے عدالت سے معافی کی درخواست کی گئی تو عدالت نے کہا کہ درمیان میں مت بولیں ورنہ آپ کو نوٹس جاری کردیں گے،عدالتی حکم کے باوجود ہیلپ لائن کے متعلق اشتہار جاری نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا،عدالتی حکم پر کیوں عمل درآمد نہیں کیا گیا،سیکرٹری بلدیات کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے جواب طلب کر لیا.
این آئی سی ایچ نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا کہ بچہ جب داخل کیا گیا تو اس کی حالت تشویشناک تھی،بچےکا این آئی سی ایچ میں 27 روز تک علاج کیا گیا،عدالت نے ڈی جی صحت کی سربراہی میں حسنین کی ہلاکت کی انکوائری کا حکم دے دیا
عدالت نے ڈی جی صحت کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی کو لاڑکانہ، حیدرآباد اورکراچی جانے کی ہدایت کی، عدالت نے حکم دیا کہ رپورٹ میں اس بات کا تعین کیا جائے کہ کس کی غفلت کے باعث ہلاکت ہوئی،