جبری مشقت بارے آگاہی،انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی لاہور میں میڈیا ورکشاپ

ilo

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں دو روزہ ورکشاپ کے سلسلے میں پہلے دن ڈاکٹر فیصل اقبال، عون ساہی، سبوخ سید نے بریفنگ دی، ورکشاپ کل بدھ کو بھی جاری رہے گی، ورکشاپ کا مقصد صحافیوں کی رپورٹنگ کی صلاحیت کو بڑھانا مقصود ہے.جبری مشقت کے‌ حوالہ سے ورکشاپ میں صحافیوں کو بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ جبری مشقت،فورس لیبر کیا ہے؟ اسکا پتہ کیسے چلتا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں جبری مشقت سے کتنی آمدن ہو رہی، مزدوروں کا استحصال کیسے کیا جا رہا؟

لاہور کے نجی ہوٹل میں دو روزہ ورکشاپ کے پہلے روز تین سیشن ہوئے،ورکشاپ میں مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ صحافیوں نے شرکت کی، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے نیشنل پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر فیصل اقبال اور معروف صحافی عون ساہی نے ورکشاپ میں بریفنگ دی،آخری سیشن میں صحافی سبوخ سید نے بھی صحافیوں کو مفید مشورے دیئے.

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر فیصل اقبال نے ورکشاپ کے دوران بریفنگ دی اور جبری مشقت کے حوالہ سے مسائل کو حل کرنے میں میڈیا کی اہمیت اور کردار پر بات کی، ڈاکٹر فیصل اقبال نے جبری مشقت کی شناخت کے لیے عالمی سطح پر انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تسلیم شدہ 11 نکات کی وضاحت کی، ڈاکٹر فیصل اقبال نے صوبہ بلوچستان کا ذکر کیا اور کہا کہ بلوچستان میں جبری مشقت بہت زیادہ لی جا رہی، اس ضمن میں بلوچستان میں حکومت خاموش ہے، تاہم سول سوسائٹی اچھا کام کر رہی ہے،انہوں نے چائلڈ لیبر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ چائلڈ لیبر کی شناخت آسان ہے، تاہم جبری مشقت کا کیسے پتہ چلے گا؟ یہ مشکل ترین کام ہے.اگر کوئی اتھارٹی کا غلط استعمال کرتا ہے یا زیادہ کام لیتا ہے اور نہ کرنے کی صورت میں نکالنے کی دھمکی دیتا ہے تو یہ جبری مشقت کے زمرے میں آتا ہے،ڈیوٹی کا کوئی مقررہ وقت نہ ہونا، وقت سے زیادہ کام لینا یہ بھی جبری مشقت ہے،کسی کے ڈر یا دھمکی کی وجہ سے کام کرنا بھی جبری مشقت کے زمرے میں آتا ہے،تنخواہوں کو روکنا، وقت پر ادا نہ کرنا بھی جبری مشقت کی ہی ایک قسم ہے،دوران کام جنسی و جسمانی تشدد بھی جبری مشقت ہے،پاکستان میں کام کے اوقات آٹھ گھنٹے مقرر لیکن کام دس بارہ گھنٹے یا زیادہ کروایا جاتا ہے، یا مزدور اپنی گزر بسر کرنے کے لئے اوور ٹائم کرتا ہے تا کہ نظام زندگی چل سکے، یہ بھی جبری مشقت کے ہی زمرے میں آتا ہے،
ilo
ورکشاپ میں معروف صحافی عون ساہی نے بریفنگ دی اور جبری مشقت کے خاتمے کے لئے میڈیا کے کردار پر بات چیت کی،عون ساہی کا کہنا تھا کہ جبری مشقت کی نشاندہی اور خاتمے کے لئے میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے،آزادی اظہار رائے ہر شہری کا حق ہے۔ پاکستان میں جبری مشقت 2 پوائنٹ فائیو ملین سے 3 پوائنٹ فور ملین ہے۔ پاکستان سے بیرون ملک جانے والے شہریوں سے بھی جبری مشقت کروائی جاتی ہے، پاکستان سے 2023 میں آٹھ لاکھ لوگ بیرون ملک مزدوری کے لئے گئے جن میں سے زیادہ تر مڈل ایسٹ میں گئے۔ 13 سے 14 ملین پاکستانی مڈل ایسٹ یا دیگر ممالک جا چکے ہیں۔ عون ساہی نے انکشاف کیا کہ دنیا بھر میں جبری مشقت سے 226 بلین ڈالر کا فائدہ اٹھایا جا رہا ، انہوں نےپاکستان میں قوانین بارے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قانون موجود لیکن علمدرآمد نہیں، یوں سمجھیے سٹیٹ ناکام ہو چکی،آٹھ گھنٹے ڈیوٹی کا قانون لیکن کہاں پر عمل ہو رہا، جس ادارے میں جائیں ،زیادہ وقت کام لیا جاتا اور تنخواہیں بھی حکومت کی جانب سے مقرر تنخواہ سے کم دی جاتی ہیں.عون ساہی نے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک جو پاکستانی جاتے ہیں کیا وہ وہاں اوور ٹائم نہیں کرتے؟ وہاں انکی خوراک، رہائش کیسی ہے کچھ خیال نہیں رکھا جاتا،ضرورت اس امر کی ہے کہ میڈیا جبری مشقت کے حوالہ سے کیسز کو نمایاں جگہ دے تا کہ اس ظلم کا خاتمہ ہو، حکومت قوانین پر عملدرآمد کروائے،جبری مشقت میں میں سب سے زیادہ پیسہ یورپ میں بنایا جا رہا ہے۔ کمپنیز کے ہاتھوں استحصال کیا جاتا ہے،

ہم جنس پرستی کلب کے قیام کی درخواست پر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کا ردعمل

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست

مبشر لقمان: ہزاروں چہروں والا اینکر ، دنیا کا پہلا مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نیوز اوتار پر ایک نظر

لندن پلان بارے مبشر لقمان کا انکشاف،نواز شریف نے تصدیق کر دی

لندن پلان: عمران خان، طاہرالقادری اور چوہدری برادران کو اکٹھا جہانگیر خان ترین نے کیا تھا، مبشر لقمان

ilo
دوران بریفنگ صحافیوں کو بتایا گیا کہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن چاہتی ہے کہ دنیا میں ڈیسنٹ ورک ہو،کام کا اتنا معاوضہ ملے کہ فیملی کا صحیح خیال رکھا جا سکے۔ چودہ گھنٹے کام کروا کر زیادہ پیسے کمانا حل نہیں بلکہ آٹھ گھنٹے کا معاوضہ اتنا ہو کہ چودہ گھنٹے کام کرنے کی ضرورت نہ پڑے.ڈیسنٹ ورک میں آگے بڑھنے کا موقع ، غلط صحیح بتانے کا موقع اظہار رائے کی آزادی اور سب کو برابری ملنی چاہیے۔

طالبات کو نقاب کی اجازت نہیں،لڑکے جینز نہیں پہن سکتے،کالج انتظامیہ کیخلاف احتجاج

امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت

مجھے مسلم لیگ ن کے حوالے سے نہ بلایا جائے میں صرف مسلمان ہوں،کیپٹن ر صفدر


دوران بریفنگ یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں جبری مشقت کے حقیقی اعداد و شمار معلوم کرنے کے لیے کوئی سروے نہیں کیا گیا، اس لیے حکومت پاکستان بالخصوص ادارہ شماریات کو تجویز کیا ہے کہ وہ اپنے لیبر سروے میں جبری مشقت کو بھی شامل کر لے،تا کہ پتہ چلے کہ پاکستان میں کتنے افراد جبری مشقت کر رہے ہیں،

بہت ہو گیا،طوائفوں کی ٹیم، محسن نقوی ایک اور عہدے کے‌خواہشمند

قومی اسمبلی،غیر قانونی بھرتیوں پر سپیکر کا بڑا ایکشن،دباؤ قبول کرنے سے انکار

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام

جمخانہ کلب میں مبینہ زیادتی،عظمیٰ تو پرانی کھلاڑی نکلی،کب سے کر رہی ہے "دھندہ”

Comments are closed.