بہاولپور (باغی ٹی وی ، نامہ نگار حبیب خان) ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈویژن کے زیر اہتمام ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں صحت عامہ سے متعلق ماہرین، اساتذہ، فیکلٹی ممبران اور ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔ سیمینار کا مقصد ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کی روک تھام، اس سے بچاؤ، اور صحت کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "تندرستی ہزار نعمت ہے” اور ایک تندرست معاشرہ ہی ترقی کی ضمانت ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پہلے ہی "ہیپاٹائٹس فری کیمپس” کے ہدف پر کام کر رہی ہے اور ملازمین و طلبا کی صحت کے تحفظ کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر قاضی مسرور علی، سابق ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ قائداعظم میڈیکل کالج، نے ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں سماجی رویوں کی تبدیلی کو کلیدی عنصر قرار دیتے ہوئے کہا کہ صاف ستھری زندگی اور طبی اصولوں کی پابندی ہی اس موذی مرض سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے۔ انہوں نے ویکسینیشن، محفوظ انجیکشن اور باقاعدہ طبی معائنہ کو بھی ناگزیر قرار دیا۔
ڈائریکٹر ہیلتھ بہاولپور ڈاکٹر سید تنویر حسین نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور نائجیریا دنیا کے وہ دو ممالک ہیں جہاں ہیپاٹائٹس کا پھیلاؤ سب سے زیادہ ہے، اور پاکستان میں اس وقت 1.2 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس بی یا سی سے متاثر ہیں۔
چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد عثمان چیمہ نے بتایا کہ یونیورسٹی میں 2020 سے ایک فعال ہیپاٹائٹس کلینک کام کر رہا ہے جہاں فیکلٹی، طلبہ اور ملازمین کی اسکریننگ اور علاج کی سہولیات دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم ہیپاٹائٹس فری کیمپس کے ویژن کی عملی مثال ہے۔
سیمینار کے دوران پرنسپل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ملیحہ عارف نے ہیپاٹائٹس کی وجوہات، احتیاطی تدابیر اور طبی پہلوؤں پر مفصل پریزنٹیشن دی، جبکہ ویمن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر صباء طاہر نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔
اس بامقصد سیمینار کے ذریعے نہ صرف ہیپاٹائٹس کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ ہوا بلکہ یہ پیغام بھی عام ہوا کہ اگر صحت کے اصولوں کو زندگی کا حصہ بنا لیا جائے تو ہیپاٹائٹس جیسے مہلک امراض سے نجات ممکن ہے۔ شرکاء نے یونیورسٹی انتظامیہ کے اس مثبت اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور جلد "ہیپاٹائٹس فری کیمپس” کا ہدف حاصل کر لے گی۔