مزید دیکھیں

مقبول

حکومت کو خوف ہے کہ آئین کے نام پر کانفرنس نہیں ہوسکتی،شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئین کے معاملے پر بند کمرے میں کانفرنس ہورہی ہے، ہمیں کانفرنس نہیں کرنے دی جا رہی،حکومت کو خوف ہے کہ آئین کے نام پر کانفرنس نہیں ہوسکتی۔

باغی ٹی و ی: اسلام آباد میں اپوزیشن گرینڈ الائنس کی 2 روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں کرکٹ میچ کے لیے پورا ملک بند کرنا پڑتا ہے، آئین کے معاملے پر ایک بند کمرے میں کانفرنس ہے، یہ جلسہ نہیں مگر 3 بار کانفرنس کے لیے جگہ تبدیل کرنا پڑی، آئین کے حوالے سے کانفرنس نہیں کرنے دی جا رہی، حکومت کو خوف ہے کہ آئین کے نام پر کانفرنس نہیں ہوسکتی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے عمل پر بات ہو گی، قانون کی بالا دستی نہیں ہو گی تو ملک نہیں چلے گا، یہ وہ لوگ ہیں جو ایک زمانےمیں یہی باتیں کرتے تھے، یہ لوگ ملک سے سیاسی انتشار کو ختم نہیں کر سکتے بدقسمتی ہے کہ بات نہیں کر نے دی جاتی، بات نہ کرنے کے حوالے سے قانون بنا دیا جاتا ہے،سیاسی جماعتوں میں ہمیشہ اختلاف ہوتا ہے، عدل کے نظام کی بات ہو گی تو ہم سب اکٹھے ہیں، رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم ہوئی ہے، ملک میں عدل کے نظام کو ختم کر دیا گیا، آج چیف جسٹس وہ آدمی ہے جو ایک بینچ نہیں بنا سکتا، یہ ہمارے عدل کا نظام ہے۔

ایک بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہے جو بغیر پرفارمنس ٹیم میں آیا ہو، عاقب جاوید

دوسری جانب خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کوئی ملک ریاستی اداروں اور افواج کے بآئینغیر نہیں چل سکتا، ملک کو ملنے والی آزادی کے ثمرات نیچے تک نہیں گئے، ہمارے لوگوں کو حق حکمرانی میں شراکت دار نہیں بنایا گیا، حق مانگنے پر الزامات لگنے شروع ہو جاتے ہیں،سینکڑوں سال جیل ہوئی مگر ہم پاکستان کے خلاف نہیں گئے، 8 فروری کے انتخابات میں آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں، ہم اس ملک میں حق حکمرانی چاہتے ہیں، حق صرف آئین کی حکمرانی سے ہی ملے گاشہباز شریف اور اس کی پارٹی جھوٹ کو پرموٹ کر رہے ہیں۔

ایک بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہے جو بغیر پرفارمنس ٹیم میں آیا ہو، عاقب جاوید