باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ ہماری جاننے والی ہیں جس جس کا شوبز سے تعلق ہے، ٹی وی سے یا ماڈلنگ سے، سب کی واقف ہیں، عائشہ ثنا، آج انکے اوپر لاہور کے ایک تھانے میں علی معین کی جانب سے ایک ریئل اسٹیٹ ڈیولپر بتاتے ہیں درخواست دی ہے کہ کچھ عرصہ قبل عائشہ ثنا نے دو کروڑ روپے لئے اور چیک دیئے تھے جو باؤنس ہو گئے، اس کے بعد اب ان سے رابطہ نہیں ہے اور وہ غائب ہیں
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سٹوری کافی نہیں ہے، اس پر کھرا سچ کی ٹیم نے کافی انویسٹی گیشن کی ہے، ابھی تک پتہ چلا ہے کہ 11 افراد ایسے ہیں جن سے ایک مخصوص پیریڈ میں پیسے لئے گئے، کچھ کو چیکس دیئے گئے اور کچھ کو نہیں، ان سب کا تعلق شوبز سے ہے،یہ وہ ہیں جن کا ہمیں پتہ چلا اگر اس کے علاوہ کوئی ہے تو باقی کا پتہ نہیں،
ان سب کو مسائل ہو رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ گھر جاتے ہیں تو گھر والے کہتے ہیں کہ ہم نےعاق کر دیا ،یہ پیسے آپ جانیں ، آپ کا ذمہ،یہ ساری ملی بھگت لگتی ہے کیونکہ مالی پرابلم تو اسوقت سب کو ہے، گھر والوں نے اپنی زمین وغیرہ بیچ دی، اپنا گھر بیچ دیا، چھوٹے اپارٹمنٹ بنا لئے یعنی اس طرح شوبز کے لوگوں سے پیسے اٹھائے گئے، کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو کہہ رہے ہیں کہ ہم سے ایڈوانسز بھی لئے گئے کوئی سیریلز وغیرہ کے لئے، عائشہ ثنا راحت فتح علی خان کے ساتھ بہت سالوں سے منسلک ہیں، راحت جہانبھی شو کرتے ہیں وہ انکے شو کی کمپیرنگ کرتی ہیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے پرابلم ہو رہی ہے ذاتی طور پر بات کرتے ہوئے میں اس سٹوری کے اندر کافی لوگوں کو ذاتی طور پر جانتا ہوں بالخصوص عائشہ کو ، سب جانتے ہیں شوبز کے اندر کہ بڑی اچھی فیملی ہے،تو پھر ایسا کیوں ہو رہا ہے، کیوں وہ فون وغیرہ بند کر کے لوگوںسے لاتعلق کیوں بیٹھی ہیں،ایک صاحب نے تو مجھے کہا کہ انہوں نے سارا پیسہ لندن ٹرانسفر کیا ہوا ہے،ایک اپارٹمنٹ وہاں لے لیا ہے، کرونا کی وجہ سے شائد آمدورفت مشکل ہے اسلئے شاید وہ نہیں جا سکیں ،ابھی وہ اسلام آباد میں ہیں، جن کا نام لیا جا رہا ہے کہ جن کے پاس وہ اسلام آباد میں ہیں وہ بھی ایک بڑا نام ہے چھوٹا نام نہیں ہے
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں رپورٹس ہونا شروع ہو گئی ہیں یہ تمام شوبز کے حلقوں کے لئے لمحہ فکر ہے کیونکہ جب بھی کسی پر میڈیا میں یا شوبز میں مشکل آتی ہے تو سارے اس میں پریشان ہو سکتے ہیں، اب ان سے رابطہ کرنے کی بڑی کوشش کی جارہی ہے ، کافی لوگ رابطہ کر رہے ہیں لیکن رابطہ نہیں ہو ریا،ڈر اس بات کا ہے کہ اب یہ رپورٹس اگر زیادہ ہو گئیں تعداد میں ، کئی لوگ ایسے ہیں جو ابھی تک پولیس میں نہیں گئے، جب رپورٹ زیادہ ہونا شروع ہو جائیں گی،تو خبر اخباروں میں بھی آئے گی ،ہر جگہ آئے گی اسکے بعد ای سی ایل میں نام ڈالنے کی ڈیمانڈ ہو گی، تلاش کرنے کی ڈیمانڈ ہو گی،یہ سب کچھ ہو گا
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اب اللہ کرے کہ وہ خیریت سے ہوں اور اللہ کرے کہ اتنا بڑا ایشو نہ ہو جتنا بتایا جا رہا ہے، فی الحال پتہ چلا ہے کہ 11 افراد تقریبا سامنے آنے کو تیار ہیں، پرچہ ہو چکا ہے،روزنامچے کا اندراج ہو چکا ہے،متعدد بار جس کا نام دیا جاتا ہے اور وہ شامل تفتیش نہ ہو تو پھر پولیس اسکے اوپر ایف آئی آر کاٹنے کی مجاز ہوتی ہے، چیک باؤنسز یہ سیریس ایشو ہے، اب اس میں گنجائش نہیں ، اگر میں نے کسی سے رقم لی اور نہیں دے رہا تو یہ میرے اور اسکے مابین جھگڑا ہے لیکن جب چیک باؤنس ہو جاتا ہے تو پھر وہ ایک لیگل سارا کام چلنا شروع ہو جاتا ہے
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جو بھی مزید تفصیل آئے گی اسکو شیئر کروں گا ، جو بھی اس میں لوگ ہیں وہ ہمارے جاننے والے ہیں اور کافی دوست ہیں، سب کے سب پریشان بھی ہیں، اور جب کوئی کسی کو کچھ دیتا ہے تو یہ سوچ کر دیتا ہے کہ یہ میرا دوست ہے یا اس سے میرا تعلق ہے وہ اسلئے دیتا ہے، جو نہیں دےسکتا اسکے لئے بھی کوئی مشکل ہو گی،وہ بھی کوئی اتنا آسان نہیں ہوتا، فیملی والے لوگ ہوتے ہیں، اب وہ کیا ایسی چیز پڑی کہ پولیس تک بات پہنچی، مزید چند دن تک پتہ چلے گا،