آزادی مارچ اسلام آباد کیسے پہنچے گا؟ شیڈول آ گیا

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء اسلام نے آزادی مارچ کے حوالہ سے اجلاس میں اہم فیصلے کئے ہیں اور اسلام آباد پہنچنے کے لئے مشاورت کی گئی ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آزادی مارچ کے قافلے ہرصوبے سے کم ازکم دوعلیحدہ علیحدہ راستوں سے نکلیں گے،بلوچستان کے اضلاع کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا،سندھ کے ساتھ اورقریب والے قافلے کراچی،حیدرآباد،سکھرکے راستوں سے آئیں گے،بلوچستان کا دوسرا بڑا قافلہ ڈیرہ غازی خان کے راستوں سے قومی شاہراہ پرآئیگا،

آزادی مارچ سے قبل ہو گا فلیگ مارچ، کتنے لاکھ رضاکار ہوںگے سیکورٹی پر؟

سندھ میں پیپلزپارٹی حکومت کی وجہ سے جے یوآئی قافلوں کوکسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا ،اندرون سندھ کے قافلے گھوٹکی  سے صادق آباد،رحیم یارخان سے داخل ہونگے ،خیبرپختونخواکے قافلے تین اطراف سے اسلام آباد کی جانب گامزن ہونگے،ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے وزیرستان کے قافلے میانوالی تلہ گنگ کی راہ لیں گے ،

آزادی مارچ میں زرتاج گل کریں گی شرکت، اور وہاں کیا کریں گی؟ خبر سن کر مولانا بھی پریشان

پارہ چنار،بنوں،کوہاٹ کے قافلے جند،فتح جنگ کو کراس کرتے ہوئےاسلام آباد آئیں گے،پشاور،ہزارہ ڈویژن، جی بی اور خیبرسے قافلے موٹروےاورجی ٹی روڈ کے ذریعے ترنول آئیں گے ،جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان، کے پی کے کچھ قافلے میانوالی،فتح جنگ میں بھی اکٹھے ہونگے ،

عمران خان یہ کام کریں تو آزادی مارچ ختم ہو سکتا ہے، شیخ رشید

مولانا فضل الرحمان کے لئے جیل تیار،کہاں رکھا جائے گا؟ خبر نے کھلبلی مچا دی

وسطی پنجاب کے قافلے بھی دوحصوں میں موٹروےاورجی ٹی روڈ سے اسلام آباد پہنچیں گے، راولپنڈی ڈویژن کےقافلے31 اکتوبر کو ہی اسلام آباد کی جانب آئیں گے ،قافلوں کے روٹس پرعارضی رہائش وکھانے پینےکا بندوبست بھی ہوگا،جےیوآئی نے تقریباً 80ہزارکے قریب رضا کار وردیاں سلوائی ہیں، مولانافضل الرحمان مختلف قافلوں سے مناسب مقامات پرخطاب بھی کرینگے،مولانافضل الرحمان کا پہلا خطاب سکھرمیں متوقع ہے ،جی ٹی روڈ پربھی خطاب متوقع ہے، 27 سے 31 اکتوبرکے درمیان مولانا فضل الرحمان 5 سے 6جگہوں پرخطاب کرینگے.

حکومت کی اپیل مسترد،جے یو آئی ڈٹ گئی، کہا ایسا نہیں ہو سکتا

آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان نے تاریخ کا اعلان کر دیا،کہا روکا تو پاکستان جام کر دیں گے

باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن آزادی مارچ میں شرکت کرنے کا سوچ رہی ہے لیکن پیپلز پارٹی مولانا کو دھوکہ دے رہی ہے، پیپلز پارٹی کسی صورت بھی مارچ میں شریک نہیں ہو گی، ممکنہ طور پر مسلم لیگ ن بھی اپنا فیصلہ بدل سکتی ہے، مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے رابطے تیز کر دیئے ہیں تا ہم انہیں ناکامی ہی ناکامی دکھائی دے رہی ہے.

آزادی مارچ میں کون شریک نہیں ہو سکتا؟ مولانا نے لگائی بڑی پابندی

آزادی مارچ کے اعلان کے بعد مولانا فضل الرحمان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے، مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں الیکشن جیتنے والے رکن قومی اسمبلی علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اگر جواب نہ ملا تو عدالت جائیں گے اور مولانا کو گرفتار کروائیں گے، قانونی جنگ میں مولانا کو شکست دیں گے ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں.

آزادی مارچ ، کس ملک کے سفارتخانے نے مولانا سے ملنے سے کیا انکار

Comments are closed.