آزادی مارچ، ایسا شیڈول سامنے آیا کہ اپوزیشن بھی دنگ رہ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے، مولانا مارچ کے ہمراہ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ کریں گے، آزادی مارچ کا آغاز سندھ سے کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کہ مولانا خائف تھے پنجاب سے یا خیبر پختونخواہ سے گرفتار نہ کر لیا جائے.

مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کا آغاز 27 اکتوبر کو کراچی سے ہو گا ،شہر قائد میں‌ جے یو آئی کے تحت صبح10 تا 12 بجے کراچی میں آزادی کشمیرمارچ منعقد ہوگا ۔اسکے لئے سپر ہائی وے سہراب گوٹھ کا تعین کیا گیا ہے، آزادی مارچ کے افتتاحی پروگرام سے مولانا فضل الرحمان خطاب کریں گے.

مولانا فضل الرحمان کے لئے جیل تیار،کہاں رکھا جائے گا؟ خبر نے کھلبلی مچا دی

شہر قائد کراچی سے آزادی مارچ دن 12 بجے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں روانہ ہوگا ۔آزادی مارچ کاروان کی نگرانی صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو کریں گے ۔آزادی مارچ کاروان دن 2 بجے ھٹڑی بائی پاس حیدرآباد پہنچے گا ۔جہاں مارچ کا استقبال کیا جائے گا.

آزادی مارچ کارواں دن 3 بجے سکرنڈ نواب شاہ اور رات آٹھ بجے سکھر پہنچے گا،آزادی مارچ کارواں 27 اکتوبر کو رات کا قیام سکھر میں کرے گا، سکھر میں آزادی مارچ سے بلاول زرداری بھی خطاب کر سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے بلاول زرداری سے خطاب کے لئے درخواست کی ہے. بلاول زرداری نے سکھر میں مارچ میں خطاب کا عندیہ بھی دیا ہے.

مولانا کے آزادی مارچ کو فنڈنگ کون کر رہا ہے؟ ایسا انکشاف ہوا کہ سب حیران رہ گئے

رات قیام کے بعد آزادی مارچ کاروان 28 اکتوبر پیر کی صبح 11 سکھر سے نکلے گا اور براستہ پنوںعاقل ، گھوٹکی ، اوباڑو سے پنجاب میں داخل ہوگا ۔

لانگ مارچ، اپوزیش کا جواب، مولانا نے سجادہ نشینوں سے مانگی مدد

آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان گرفتار ہوئے تو قیادت کون کرے گا؟ اہم خبر

مولانا فضل الرحمان پندرہ برس بعد کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سے ہٹائے گئے کیونکہ وہ 2018 کا الیکشن ہار گئے تھے. الیکشن ہارنے کے بعد مولانا نے تحریک انصاف کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کی دھمکی دی تھی جو ابھی تک جاری ہے.

مولانا فضل الرحمن کی کشمیر کمیٹی نے کتنے کروڑ خرچ کئے؟ فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کر دیا

آزادی مارچ، جے یو آئی نے بھی بڑا یوٹرن لے لیا، شیخ رشید بھی مسکرائے بغیر نہ رہ سکے

آزادی مارچ کے قافلے ہرصوبے سے کم ازکم دوعلیحدہ علیحدہ راستوں سے نکلیں گے،بلوچستان کے اضلاع کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا،سندھ کے ساتھ اورقریب والے قافلے کراچی،حیدرآباد،سکھرکے راستوں سے آئیں گے،بلوچستان کا دوسرا بڑا قافلہ ڈیرہ غازی خان کے راستوں سے قومی شاہراہ پرآئیگا،

آزادی مارچ سے قبل ہو گا فلیگ مارچ، کتنے لاکھ رضاکار ہوںگے سیکورٹی پر؟

سندھ میں پیپلزپارٹی حکومت کی وجہ سے جے یوآئی قافلوں کوکسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا ،اندرون سندھ کے قافلے گھوٹکی  سے صادق آباد،رحیم یارخان سے داخل ہونگے ،خیبرپختونخواکے قافلے تین اطراف سے اسلام آباد کی جانب گامزن ہونگے،ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے وزیرستان کے قافلے میانوالی تلہ گنگ کی راہ لیں گے ،

آزادی مارچ ، کس ملک کے سفارتخانے نے مولانا سے ملنے سے کیا انکار

واضح‌ رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد سے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے کشمیر کے حوالہ سے کوئی مضبوط کردار دیکھنے میں نہیں‌ آیا ہے حالانکہ وہ کشمیر کمیٹی کے متعدد مرتبہ چیئرمین رہ چکے ہیں اور ان کی وزارت پر کروڑوں‌ روپے کے اخراجات آتے رہے ہیں، سوشل میڈیا پر لوگوں کی طرف سے اس بات پر سخت تنقید کی جارہی ہے کہ وہ کشمیر کیلئے کو کچھ کر نہیں‌ رہے، جمعہ کے دن یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھی انہوں نے خاموشی اختیار کئے رکھی لیکن حکومت کے خلاف وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے اور دھرنا دینے کیلئے بے تاب نظر آتے ہیں،

آزادی مارچ میں زرتاج گل کریں گی شرکت، اور وہاں کیا کریں گی؟ خبر سن کر مولانا بھی پریشان

آزادی مارچ میں کون شریک نہیں ہو سکتا؟ مولانا نے لگائی بڑی پابندی

Shares: