وزیراعظم نے کہا پہلے انکوائری پھر گرفتاری ہو،وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو غیر جانبدار اور آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی نظام میں حدود سے تجاوز کی گنجائش نہیں ہے، تصدق حسین جیلانی ، ناصر الملک اور بیسیوں ججز کے نام تعظیم سے لیے جاتے ہیں سیاست میں کوئی جبر یا تشدد کی گنجائش نہیں،سیاست کا نام افہام وتفہیم سے معاملات کو نتیجہ خیز منزل پر پہنچانا ہے، خواتین کے لیے پولیسنگ آج کی ضرورت ہے، خواتین کو بہتر ماحول فراہم کرنا ضروری ہے، قوانین کا نفاذ سب سے بڑا چیلنج ہے ہمیں قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے بیٹھنا ہو گا ،ہم قانون بنانے میں اچھے ہیں لیکن عمل درآمدمیں اچھے نہیں ،
اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کسی کو بلائے تو اسے پیش ہونا چاہیے اسلام آباد پولیس عمران خان کو لینے گئی لیکن طاقت کا استعمال نہیں کیاعمران خان کو خود کو پولیس کے حوالے کرنا چاہیے تھا ہم عمران خان کو گرفتار کرنے سے گھبرا نہیں رہے اور ان کی گرفتاری کو دانستہ روک نہیں رہے ،وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلے انکوائری ہو پھر گرفتاری ہو، یہ ملک چلے گا تو عمران خان کی سیاست چلے گی لوگوں کو چور کہنے سے آپ کا دامن صاف نہیں ہو سکتا سیاست دان بیٹھ کہ بات کریں ملک سنگین معاشی حالات سے گزر رہا ہے
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات