آذربائیجان کے وزیر داخلہ کا پاکستانی ہم منصب کو خط: رحیم یار خان حملے کی مذمت اور شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی

0
66

آذربائیجان کے وزیر داخلہ ولایت ایوازوف نے پاکستانی ہم منصب سید محسن نقوی کو ایک خط کے ذریعے رحیم یار خان میں پولیس قافلے پر ہونے والے ڈاکوؤں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس خط میں وزیر داخلہ ولایت ایوازوف نے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لیے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ولایت ایوازوف نے اپنے خط میں لکھا کہ رحیم یار خان میں پیش آنے والے اس المناک واقعے نے انہیں بے حد افسردہ کیا ہے۔ حملے میں 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ہمیں اس واقعے پر گہرا دکھ پہنچا ہے۔ ہم شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔
وزیر داخلہ آذربائیجان نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے حملے انسانیت کے خلاف ہیں اور اس وحشیانہ عمل کا ارتکاب کرنے والے افراد انسان کہلانے کے لائق نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "آذربائیجان کی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس قسم کے غیر انسانی حملے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ولایت ایوازوف نے شہید پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے لکھا کہ آذربائیجان کی حکومت ان کے دکھ درد میں شریک ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "آذربائیجان کی حکومت پاکستان، پاکستانی عوام، شہداء کے اہل خانہ، اور زخمیوں کے ساتھ مکمل ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
یہ خط آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان موجود مضبوط تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کی حمایت کا عملی اظہار ہے۔ ولایت ایوازوف کے اس خط نے پاکستان میں نہ صرف سرکاری سطح پر بلکہ عوامی سطح پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں، جہاں اسے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی ایک اور مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اس واقعے کے بعد وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے بھی آذربائیجان کے وزیر داخلہ کے اس خط کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ خط دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ان کی مشترکہ جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے۔

Leave a reply