اسلام آباد: آذربائیجان جمہوریہ کے نائب وزیر دفاع و ڈائریکٹر جنرل اگِل گربانوف، کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی دفاعی وفد نے آذربائیجان ایئر فورس کے ڈپٹی وزیر دفاع اور کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل نمگ اسلام زادہ کے ہمراہ پاکستان ایئر فورس کے چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظاہر احمد بابر سدھو سے ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران، ایئر چیف مارشل ظاہر احمد بابر سدھو نے پاکستان ایئر فورس کی حالیہ کامیابیوں کا ذکر کیا، جو موجودہ جنگی میدانوں میں آپریشنل مہارت کے حوالے سے ان کے ویژن کو ظاہر کرتی ہیں۔ ایئر چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایئر فورس اپنی موجودہ دفاعی اور تربیتی تعاون کو مزید مستحکم کرے گی، خاص طور پر آذربائیجان ایئر فورس کے ساتھ۔انہوں نے تربیتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، جس میں اس وقت آذربائیجان کے ایئر اور گراؤنڈ عملے کا ایک بڑا گروپ پاکستان ایئر فورس کے ایک آپریشنل بیس پر تربیت حاصل کر رہا ہے۔ ایئر چیف نے بتایا کہ تربیتی پروگرام اپنے شیڈول کے مطابق جاری ہے، اور اس کے 50 فیصد سے زائد مقاصد کامیابی کے ساتھ حاصل کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ایک ماہ کے اندر مکمل ہو جائے گا، جو پاکستان ایئر فورس کے آذربائیجان ایئر فورس کی آپریشنل صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے عزم کا عکاس ہے۔

وفد نے پاکستان ایئر فورس کے اہلکاروں کی تاریخی اور مثالی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور پاکستان ایئر فورس کی فضائی صنعت میں مختصر وقت میں ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ وفد نے 70 ایئرکرو اور تکنیکی ماہرین کی تربیت پر اطمینان کا اظہار کیا جو پاکستان ایئر فورس میں تربیت حاصل کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کے ایئر فورسز کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔

آذربائیجان کے فوجی رہنماؤں نے جدید جنگی میدان میں آنے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید جامع تربیتی پروگرام تشکیل دینے کی تجویز پیش کی، جس میں نیش اور ڈسٹرپٹیو ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ سائبر اور الیکٹرانک جنگ کی صلاحیتوں پر بھی توجہ دی جائے۔بعد ازاں، وفد نے ایئر ہیڈکوارٹرز میں قائم پاکستان ایئر فورس کے سائبر کمانڈ کا دورہ کیا، جہاں انہیں پاکستان ایئر فورس کی آپریشنل صلاحیتوں اور جاری منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔آذربائیجان کے اس اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے، تعاون کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا مظہر ہے۔

Shares: