ادبِ اطفال کے ممتاز ادیب، دانشور اور سماجی کارکن اظہر عباس کی وفات پرامیدِ روشنی فورم پاکستان اور گلبل فورم پاکستان کے زیرِاہتمام، وفائے پاکستان ادبی فورم کے تعاون سے ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف ادیب و تربیت کار اختر عباس نے کہااظہر عباس نے ادبِ اطفال میں جو بے مثال خدمات انجام دی ہیں، وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ وہ بچوں کے لیے سنجیدہ اور معیاری لکھنے والے ان چند گنے چنے اہل قلم میں سے تھے جنہوں نے کبھی سطحی پن کو اپنے قلم پر حاوی نہیں ہونے دیا۔اس موقع پر اشفاق احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا اظہر عباس کی وفات صرف ادبی دنیا کا نہیں بلکہ انسانیت، فکر اور اخلاقی اقدار کا ایک بڑا نقصان ہے۔ وہ نہایت مخلص، محبت کرنے والے، خالص انسان اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے ایک تحریک تھے۔ ان کی تحریریں نئی نسل کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔مرحوم اظہر عباس کے صاحبزادے برہان اظہر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا میرے والد نہ صرف ہمارے لیے ایک شفیق والد تھے بلکہ قوم کے بچوں کے لیے ایک روحانی رہنما تھے۔ ان کا مشن بچوں کی تربیت اور کردار سازی تھا، جسے ہم ان شاء اللہ جاری رکھیں گے۔

تقریب میں شریک دیگر ادبی، سماجی اور فکری حلقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی اظہر عباس کی علمی، ادبی اور سماجی خدمات کو بھرپور انداز میں سراہا اور ان کی شخصیت کو محبت، خلوص اور انسان دوستی کا نمائندہ قرار دیا۔ایم ایم علی، اشرف سہیل، سہیل قیصر ہاشمی، عبدالصمد مظفر پھول بھائی، علی عمران ممتاز، غلام زادہ محمد نعمان صابری، کاشف بشیر کاشف، محمد وسیم کھوکھر، محمد نادر کھوکھر، محمد قاسم کھوکھر، حاجی محمد لطیف کھوکھر، محمد ناصر زیدی، احمد عدنان طارق، ڈاکٹر طارق ریاض خان، ابوالحسن طارق، محمد ندیم اختر، امجد نذیر، غلام مصطفیٰ قادری، سرفراز اجمل، علی رضا ترابی، شہباز اکبر الفت و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ یہ تعزیتی ریفرنس نہ صرف اظہر عباس مرحوم کی شخصیت کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا ذریعہ بنا بلکہ ادب، اخلاق، محبت اور انسان دوستی کے پیغام کو ایک نئے عزم اور حوصلے کے ساتھ فروغ دینے کا سبب بھی ثابت ہوا۔ اس موقع پر دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ اظہر عباس کو جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔

Shares: