اذکار کے کتابچے،تسبیح، گھڑی،اسلحہ،شہید یحییٰ سنوار کا کل سامان

yahya

اسرائیلی فوج نے حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو بمباری میں شہید کر دیاہے

اسرائیلی فوج نے یحییٰ سنوار کے جائے شہادت کی ویڈیو جاری کی ہے اور تصاویر بھی جاری کی ہیں جس میں یحییٰ سنوار کے پاس سے ملنے والی چیزیں دکھائی گئی ہیں،یحییٰ سنوار بدھ کو غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں تل السلطان کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہو گئے تھے، اسرائیلی فوج کی جانب سے دکھائی جانے والی تصاویر میں روانہ کے اذکار نبوی، اور اذکار نافعہ کے کتابچے، تسبیح، ایک گھڑی، ٹافیاں، چپکنے والی ٹیپ کے علاوہ 1600 اسرائیلی شیکل (تقریباً 430 امریکی ڈالر) نظر آ رہے ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی دوسری تصویر میں ایک کلاشکوف طرز کی مشین گن، دو میگزین، ایک فوجی بیلٹ اور دیگر فوجی سامان دکھایا گیا ہے، اسرائیلی فوج نے ایک اور تصویر جاری کی جس میں ایک فلسطینی شخص ہانی حمیدان سلیمان کا پاسپورٹ دکھایا گیا ہے، دستاویز کے مطابق وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی میں بطور استاد کام کرتا ہے،

یحییٰ السنوار اپنے آخری ایام میں بنا خوراک اور غزہ میں نقل مکانی کرنے والوں سے دور کسی جگہ پر گزار رہے تھے،اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران یحیی السنوار نے زخمی ہونے کے باوجود اسرائیلی فوجیوں کی طرف بم پھینکے ،اسرائیلی میڈیا کے مطابق یحییٰ السنوار نے آخری سانس تک اسرائیلی فوج کا مقابلہ کیا،

حماس سربراہ یحییٰ السنوار کو دھوکے سے شہید کروایا گیا ؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹس ایکس پر غلام نبی مدنی کہتے ہیں کہ مصر کے انٹیلی جنس چیف عباس کامل اور مصر کا کردار مشکوک ہوگیا ،14 اکتوبر کو اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی شاباک کے چیف رونین بار نے مصر کا خفیہ دورہ کیا اور مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل سے اہم ملاقات کی،جس میں پیغام دیا گیا کہ اسرائیل حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ چاہتا ہے ،لہذا مصر حماس سربراہ یحیی السنوار سے رابطہ کریں ،ذرائع کے مطابق مصری انٹیلی جنس چیف نے یحیی السنوار سے رابطہ کیا ،پھر اچانک 16 اکتوبر کو مصری صدر عبدالفتاح سیسی نے عباس کامل کو عہدے سے ہٹاکر ان کی جگہ نیا انٹیلی جنس چیف مقرر کردیا ،اور عباس کامل کو صدر کے خاص مندوب کا عہدہ دیدیا،اسرائیلی میڈیا بتا رہا ہے کہ یحییٰ السنوار کے بارے انہیں کوئی پہلے سے انٹیلی جنس معلومات نہیں تھیں بلکہ اچانک یہ جھڑپ ہوئی ہے اور بعد میں پتہ چلا کہ وہاں یحییٰ السنوار تھے ،اسرائیلی فوجی ترجمان دانیال ہغاری نے بھی بیان دیا ہے کہ اس عمارت پر گولیاں یا میزائل مارنے سے قبل ہمیں نہیں پتہ تھا کہ اس عمارت میں یحیی السنوار ہے ،پھر اسرائیلی میڈیا اور حماس کے ذرائع بتا رہے ہیں کہ یحیی السنوار 17 اکتوبر کو نہیں بلکہ 16 اکتوبر کو شہید کیے گئے ہیں،کیا یہ سب کچھ اچانک ہوا ؟آخر کیسے یحیی السنوار اتنے خطرناک علاقے تک تنہا آئے جہاں 6 ماہ سے یہودی فوجی موجود تھے ؟ کیا واقعی غزہ کے سربراہ یحیی السنوار اتنے کم حفاظتی حصار کے ساتھ اتنا بڑا رسک لے گئے ؟کیا اس سے قبل 13 ماہ تک کبھی اتنے خطرناک علاقے میں یحییٰ السنوار اس طرح فرنٹ لائن پر آئے ؟پھر گزشتہ روز کی خبر کو ایک دن بعد کیوں نشر کیا گیا ؟پھر حماس سربراہ کی تصاویر کو ایسے کیوں نشر کیا گیا ؟کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے ؟جلد حقائق واضح ہوں گے ،مگر شہید یحیی السنوار اپنی منزل مقصود تک پہنچ گئے ،لیکن غدار خائن سودے باز یقینا رسوا ہوں گے

شہید یحیی السنوار کے دو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ،وہ اسرائیلی جیل میں جب قید ہوئے تب عمر 30 سال تھی ،اس وقت تک شادی نہیں کی تھی، بس میدان جنگ میں مصروف رہے ،جب جیل سے رہا ہوئے تب عمر 50 سال سے زائد تھی ،رہائی کے بعد شادی کی اللہ تعالیٰ نے بیٹا عطا کیا جن کا نام ابراہیم رکھا ،اگر یحیی السنوار چاہتے تو اپنے بچوں کا سوچ کر اسرائیل کے خلاف تاریخی جنگ لڑنے کا قدم نا اٹھاتے ،لیکن یہ وہ سچے لوگوں میں سے تھے جنہوں نے اللہ سے اپنی جان کے بدلے جنت خریدنے کا سودا کرلیا تھا ،آج ان کی شہادت پر دو ارب مسلمان اشکبار ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں

حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار شہید،حماس کی تصدیق

اسماعیل ہنیہ پر حملہ،ایران میں تحقیقات کے دوران گرفتاریاں

حافظ نعیم الرحمان کی اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں سے ملاقات، تعزیت کا اظہار

اسماعیل ہنیہ کی شہادت،عمران خان کی پراسرار خاموشی،56 گھنٹے بعد دیا ردعمل

حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران میں ادا

حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید

سراج الحق کی قطر میں حماس کے رہنماؤں اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل سے ملاقات

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

غزہ کے الشفا ہسپتال پر بھی بمباری 

اسرائیل کی حمایت میں گفتگو، امریکی وزیر خارجہ کو مہنگی پڑ گئی

اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید

 فلسطینی بچوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے متحدہ عرب امارات میدان

مولانا فضل الرحمان سے حماس رہنماء کی ملاقات

مفتی تقی کی دوحہ میں حماس کے رہنماؤں سے ملاقات

اسماعیل ہنیہ کی شہادت تہران کے گیسٹ ہاؤس میں نصب ریموٹ کنٹرول بم سے ہوئی، نیو یارک ٹائمز کا دعویٰ

Comments are closed.