سندھ کے سینئر وزیر، وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عظمیٰ بخاری پہلے زمینی حقائق معلوم کریں پھر بیان دیں،

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پانی کے انتظام پر سندھ کے خدشات بے بنیاد نہیں ہیں، پانی سب کا مشترکہ حق ہے، بغیر اتفاق رائے کے کوئی بھی منصوبہ شروع کرنا مناسب عمل نہیں، 1991 کا پانی معاہدہ سندھ سمیت تمام صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کو لازمی قرار دیتا ہے، عظمیٰ بخاری پہلے زمینی حقائق معلوم کریں، پھر بیان دیں، ہم چاہتے ہیں کہ پورے پاکستان میں خوشحالی ہو اور زراعت کا شعبہ ترقی کرے،چھوٹے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات اور مدد کی ضرورت ہے، سندھ کا موقف واضح ہے،

واضح رہے کہ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ پانی دنیا کی اہم ترین ضرورت ہے،ہر صوبے کی اپنی اپنی ضرورت ہے،ہمارا پانی کا معاہدہ ہے جسکے تحت صوبے اپنا اپنا پانی لیں گے،کوئی صوبہ اپنے حصے سے زیادہ یا کم پانی نہیں لے سکتا،پنجاب اپنے حصے کے پانی سے واٹر مینجمنٹ بہتر کر رہا ہے،اپنے حصے کے پانی کی مینجمنٹ پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے،سندھ کے ساتھ پانی کے حوالے سے ہمارا مسئلہ چلتا رہتا ہے،نجانے کیوں سندھ کو پانی کے حوالے سے تحفظات رہتے ہیں،سندھ کا پانی قطعا پنجاب نہیں لینا چاہتا،پنجاب کے پانی کو استعمال کرنا، اسکو مینیج کرنا ہمارا حق ہے،ہمارے حق سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا

متنازع منصوبوں کی بجائے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں،بلاول

پانی ہے تو زندگی ہے،چولستان نہر کی تعمیر،افواہیں اور حقائق

سندھ کا پانی کسی صورت چوری کرنے نہیں دیں گے، پیر پگارا

Shares: