باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے باغی ٹی وی کی ٹیم پر تشدد کی مذمت کی ہے
باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ باغی ٹی وی کی ٹیم پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے تشدد کے واقعہ کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس ،انتظامیہ کا میڈیا کے خلاف کریک ڈاوں قابل مذمت ہے
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ماضی میں بھی ایسے واقعات پیش آتے رہے،حکومت کو ایسے عناصر کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے، باغی ٹی وی عوام میں مقبول ہو رہا ہے، اسلئے اس طرح کی سزا دی جا رہی ہے، تشدد کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ہم باغی ٹی وی کی ٹیم کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتے ہیں
واضح رہے کہ پنجاب پولیس میں تبدیلی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ، عوام کی آوازکو اعلیٰ حکام تک پہنچانے سے روکنے کے لیے پنجاب پولیس صحافیوں کی دشمن بن گئی ، لاہور میں باغی ٹی وی کی ٹیم کو حقیقت دکھانے اورسچ بتانے پرپنجاب پولیس کے غضب کا شکار ہونا پڑا
باغی ٹی وی کو سچ دکھانے اورسچ بتانے پرپنجاب پولیس دشمنی پراترآئی،رپورٹنگ ٹیم پرایک بارپھرحملہ
باغی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز لاہور شہر کے وسط میں ایک موقع پرجب باغی ٹی وی کی ٹیم عوام کے مسائل جاننے کےلیے شہریوں کے پاس پہنچی تو اس دوران پنجاب پولیس کے ٹریفک سے وابستہ وارڈن اہلکاروں نے نہ صرف بدتمیزی کی بلکہ رپورٹنگ ٹیم پرحملہ کردیا
باغی ٹی وی کی ٹیم پر تھانہ باغبانپورہ کے ASI کا تشدد کیمرہ چھیننے کی کوشش اورگالیاں
کل مسالک علماء بورڈ کے چیئرمین مولانا عاصم مخدوم کی باغی ٹی وی ٹیم پر پولیس حملے کی مذمت
ذرائع کے مطابق اس دوران پولیس اہلکاروں نے رپورٹنگ ٹیم سے کیمرے چھیننے کی کوشش بھی کی ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ باغی ٹی وی ٹیم کے رپورٹراورکیمرہ مین اس دوران پولیس اہلکاروں کو نہ الجھنے کی درخواست بھی کرتے رہے لیکن پولیس والوں نے اپنی وردی کی آڑمیں تشدد کا بازار گرم رکھا ، یہ بھی یاد رہےکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی باغی ٹی وی ٹیم پرپولیس اہلکاروں کی طرف سے حملہ ہوچکا ہے
باغی ٹی وی ٹیم پر حملہ،ملی رکشہ یونین کا سی ٹی او آفس کے سامنے احتجاج کا اعلان