باغی ٹی وی رپورٹنگ ٹیم پر تشدد، کراچی پریس کلب کی مذمت،کاروائی کا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی پریس کلب کے عہدیداران و اراکین گورننگ باڈی نے باغی ٹی وی ٹیم پر حملے کی شدید مذمت کی ہے
کراچی پریس کلب کے صدرامتیاز فاراق،سیکرٹری جنرل ارمان صابر،سیکرٹری اطلاعات عبدالرحمان نے باغی ٹی وی کی رپورٹنگ ٹیم پر لاہور میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے حملے، تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ باغی ٹیم پر بار بار حملہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، حکومت کو ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے
کراچی پریس کلب کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، حکومتی اداروں کی جانب سے میڈیا کا گلا دبانے کی ہمیشہ کوشش کی گئی جو قابل مذمت ہے، کراچی پریس کلب باغی ٹی وی ٹیم کے ساتھ کھڑا ہے،اور بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے
کراچی پریس کلب کے سیکرٹری اطلاعات عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ باغی ٹی وی کی رپورٹنگ ٹیم پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف پنجاب کے سائیں بزدار کاروائی کریں، پہلے لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کے ساتھ بھی ٹریفک وارڈن نے بدتمیزی کی تھی اور یہ سلسلہ مسلسل بڑھتا چلا جا رہے، حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے لائحہ عمل بنائے
واضح رہے کہ پنجاب پولیس میں تبدیلی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ، عوام کی آوازکو اعلیٰ حکام تک پہنچانے سے روکنے کے لیے پنجاب پولیس صحافیوں کی دشمن بن گئی ، لاہور میں باغی ٹی وی کی ٹیم کو حقیقت دکھانے اورسچ بتانے پرپنجاب پولیس کے غضب کا شکار ہونا پڑا
باغی ٹی وی کو سچ دکھانے اورسچ بتانے پرپنجاب پولیس دشمنی پراترآئی،رپورٹنگ ٹیم پرایک بارپھرحملہ
باغی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز لاہور شہر کے وسط میں ایک موقع پرجب باغی ٹی وی کی ٹیم عوام کے مسائل جاننے کےلیے شہریوں کے پاس پہنچی تو اس دوران پنجاب پولیس کے ٹریفک سے وابستہ وارڈن اہلکاروں نے نہ صرف بدتمیزی کی بلکہ رپورٹنگ ٹیم پرحملہ کردیا
باغی ٹی وی کی ٹیم پر تھانہ باغبانپورہ کے ASI کا تشدد کیمرہ چھیننے کی کوشش اورگالیاں
کل مسالک علماء بورڈ کے چیئرمین مولانا عاصم مخدوم کی باغی ٹی وی ٹیم پر پولیس حملے کی مذمت
باغی ٹی وی ٹیم پر حملہ،ملی رکشہ یونین کا سی ٹی او آفس کے سامنے احتجاج کا اعلان
ذرائع کے مطابق اس دوران پولیس اہلکاروں نے رپورٹنگ ٹیم سے کیمرے چھیننے کی کوشش بھی کی ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ باغی ٹی وی ٹیم کے رپورٹراورکیمرہ مین اس دوران پولیس اہلکاروں کو نہ الجھنے کی درخواست بھی کرتے رہے لیکن پولیس والوں نے اپنی وردی کی آڑمیں تشدد کا بازار گرم رکھا ، یہ بھی یاد رہےکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی باغی ٹی وی ٹیم پرپولیس اہلکاروں کی طرف سے حملہ ہوچکا ہے