مزید دیکھیں

مقبول

تین ماہ کے دوران لاہور ایئرپورٹ سے 4202 مسافر آف لوڈ

وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایت پر...

نیو میکسیکو میں فائرنگ، 3 نوجوان ہلاک، 15 زخمی

لاس کروسیس: امریکی ریاست نیو میکسیکو کے شہر لاس...

غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں،صحافی سمیت 61 مزید شہید

غزہ: اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں مسلسل جاری ہیں،...

تربیلا اور منگلا ڈیمز میں پانی کی شدید کمی، خشک سالی کا الرٹ جاری

اسلام آباد: معمول سے کم بارشوں کے باعث تربیلا...

بابا گورو نانک یونیورسٹی میں یوم پاکستان جوش و جذبے سے منایا گیا

ننکانہ صاحب، باغی ٹی وی(نامہ نگار، احسان اللہ ایاز) بابا گورو نانک یونیورسٹی ننکانہ صاحب میں یومِ پاکستان قومی جذبے اور ولولے کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقررین نے پاکستان کی تاریخ، قراردادِ پاکستان 1940 کی اہمیت، اور مسلمانوں کی جدوجہدِ آزادی پر روشنی ڈالی۔ سیمینار کا مقصد طلبہ میں قومی شعور بیدار کرنا اور انہیں قیام پاکستان کی جدوجہد سے روشناس کرانا تھا۔

طلبہ نے اس سیمینار میں جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی اور آزادی کی جدوجہد پر مبنی تقاریر پیش کیں۔ مقررین نے ان مشکلات اور قربانیوں پر روشنی ڈالی جو مسلمانوں نے ایک الگ وطن کے حصول کے لیے دیں۔ سیمینار کا مقصد نوجوان نسل کو قومی تاریخ اور ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنا تھا۔

ڈاکٹر سمیرا نعیم، انچارج ڈیپارٹمنٹ آف کیمسٹری، نے اپنی تقریر میں قیام پاکستان کے دوران خواتین پر ہونے والے ظلم اور تشدد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے طلبہ کو تعلیم کے حصول اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی تلقین کی، اور اس تناظر میں قائداعظم محمد علی جناح کے اس مؤقف کو اجاگر کیا کہ نوجوانوں کو تعلیم حاصل کرکے سیاست میں شمولیت اختیار کرنی چاہیے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ آج کے دور میں سیاست کو منفی تناظر میں دیکھا جاتا ہے، حالانکہ یہ ایک مثبت تبدیلی کا مؤثر ذریعہ ہے۔ اپنی اختتامی گفتگو میں، انہوں نے طلبہ کو تاکید کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت مقاصد کے لیے بروئے کار لائیں۔

ڈاکٹر شاہد مبین، چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف میتھمیٹکس اور ڈائریکٹر کوالٹی انحانسمنٹ سیل، نے برصغیر میں مسلمانوں کی آمد سے لے کر مسلم حکمرانی، 1857 کی جنگ آزادی اور قیام پاکستان تک کی تفصیلی تاریخ بیان کی۔ انہوں نے قراردادِ پاکستان 1940 کے پس منظر اور اس کے تاریخی و قومی اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر ملک کی بہتری اور ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر یاسر سعید، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ افیئرز، نے نظریہ پاکستان کی وضاحت کی اور 23 مارچ کو تاریخ میں پیش آنے والے اہم واقعات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان میں اقلیتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستان کے قومی پرچم کا سفید حصہ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اپنی اختتامی گفتگو میں، انہوں نے اس پیغام پر زور دیا کہ ہمیں ایک مضبوط اور ترقی یافتہ پاکستان کے لیے متحد ہو کر کام کرنا چاہیے۔

پروفیسر ڈاکٹر کفیل احمد، چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف باٹنی اور ڈائریکٹر اکیڈمکس، نے پاکستان اور دیگر ممالک کی ترقی کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے ان چیلنجز اور خامیوں کو اجاگر کیا جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہیں اور ان کے حل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ اپنی اختتامی گفتگو میں، انہوں نے ملک کی بہتری کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

یہ سیمینار ملی جذبے اور حب الوطنی کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں طلبہ اور اساتذہ نے ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کے عہد کی تجدید کی۔ اس موقع پر مقررین نے پاکستان کے قیام کے لیے دی گئی قربانیوں کو یاد دلاتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ ہمیں اپنے وطن کے استحکام اور خوشحالی کے لیے بھرپور محنت کرنی چاہیے۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں