لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کا کہنا ہے کہ ایک اسٹریٹجک اقدام کے تحت بورڈ نے وائٹ بال کی قیادت کو تبدیل کیا ہے جس کا مقصد کھلاڑیوں کی اعلیٰ کارکردگی کو یقینی بنانا ہے-
باغی ٹی وی : بورڈ کے مطابق یہ فیصلہ فاسٹ بولرز کو گزشتہ دو برس میں ہونےوالی انجریز کے پیش نظر کیا گیا ہے، کام کے بوجھ کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پاکستان کے اہم بولرز اپنی پرفارمنس پر فوکس رہیں، پی سی بی نہیں چاہتا کہ قومی ٹیم بالنگ ریسورسز کے حوالے سے انجریز کے بحران سے دوچار ہو جیسا کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 اور آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے موقع پر دیکھا گیا تھا۔
دریں اثنا شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات تھی میں ہمیشہ ان یادوں اور مواقع کو یاد رکھوں گا، ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں، میں بابراعظم کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہےمیں میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا، ہم سب ایک ہیں۔ ہمارا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانے میں مدد کرنا۔
پی ٹی آئی کا سندھ میں سینیٹ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان
بابر اعظم نے کہا کہ حالیہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاہین کی قیادت میں کھیلنا خوشی کی بات ہے وہ ابھی جوان ہیں اور ایک کھلاڑی اور لیڈر کے طور پر ہر روز بہتر ہو رہے ہیں، بحیثیت کپتان میں نے ہمیشہ شاہین کے مشوروں کی قدر کی ہے اور میں آئندہ بھی ان سے مشورہ کرتا رہوں گا ہمیں کھیل کے بارے میں ان کی اسٹریٹجک سمجھ سے فائدہ اٹھانا چاہیے، ہمارا مشترکہ مقصد اس ٹیم کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین آفریدی کی بطور کپتان ان کے کنٹری بیوشن پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے اور امید ظاہر ہے کہ بابر اور شاہین دونوں مل کر پاکستانی ٹیم کو ٹاپ پر لے جانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔