مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: آسٹریلین ہائی کمشنر کا چیمبر آف کامرس کا دورہ، تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال

سیالکوٹ (باغی ٹی وی بیوروچیف شاہد ریاض)پاکستان میں تعینات...

گوجرانوالہ: پولیس شہداء کی فیملیز کے اعزاز میں افطار ڈنر، تحائف اور شجرکاری مہم کا انعقاد

گوجرانوالہ،باغی ٹی وی(نامہ نگارمحمدرمضان نوشاہی) پولیس لائنز گوجرانوالہ میں...

ایوان صدر نے حکومت سے کارکردگی رپورٹ مانگ لی

اسلام آباد: ذرائع کے مطابق، ایوانِ صدر نے حکومت...

بابر اعظم ،شاہین آفریدی اور نسیم شاہ ڈراپ یا آرام دیا ؟

پاکستان کرکٹ میں حال ہی میں ایک غیر متوقع واقع سامنے آیا جب بابر اعظم، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو دوسرے ٹیسٹ میچ سے ڈراپ کر دیا گیا۔ ان کی کارکردگی گزشتہ دو سالوں سے مایوس کن رہی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کھلاڑیوں کے ڈراپ ہونے کو "آرام دینے” کا بتایاہےتاہم ان کھلاڑیوں کو آرام دینے کی کوئی ٹھوس وجہ نظر نہیں آتی۔ ٹیم کے نفسیات دان یا طبی عملے کی طرف سے کوئی باضابطہ رپورٹ نہیں ہے جو ان کی ذہنی یا جسمانی تھکن کی نشاندہی کرے جس سے آرام کا جواز بنتا ہو۔اعلیٰ سطح کے کھیلاڑی کو اپنے ہنر کو بہتر بنانے اور حریف پر سبقت لے جانے کے لیے باقاعدگی سے جسمانی اور ذہنی پہلوؤں پر کام کرنا پڑتا ہے۔ ایتھلیٹ کو ناکامی کا مقابلہ کرنے اور اپنی غلطیوں کی خود ذمہ داری قبول کرنے کی صلاحیت سے بھی لیس ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری لا سکے۔بابر اعظم نے گزشتہ دو سالوں میں ایک بھی ٹیسٹ نصف سنچری نہیں بنائی، اور کیا یہ بدقسمتی نہیں کہ ان کی بیٹنگ تکنیک کی خامیوں کو آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے بے نقاب کیا ہے۔ بابر اعظم کا بیٹنگ کا طریقہ کار مسئلہ بن چکا ہے، کیونکہ ان کا قدموں کا استعمال کمزور ہے، جس کی وجہ سے وقت پر شاٹس نہیں لگ پاتے اور وہ آف اسٹمپ کے باہر کمزور نظر آتے ہیں، جس کی وجہ سے زیادہ تر ان کی وکٹ کیپر کے ہاتھوں یا بولڈ ہونے کی شکل میں گر رہی ہے۔بابر اعظم کو اپنی بیٹنگ ٹکنیک کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور اپنے قدموں کےاستعمال کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ وہ گیند کو وقت پر کھیل سکیں، جیسا کہ ان کے ابتدائی دنوں میں تھا۔شاہین شاہ آفریدی، جو اپنے کیریئر کے آغاز میں خطرناک اندر آتی یارکر گیندوں کے لیے مشہور تھے، اب 130 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے کم کی رفتار سے گیند پھینک رہے ہیں، جس میں بہت کم سوئنگ ہوتی ہے۔شاہین آفریدی کی موجودہ بولنگ ایکشن میں وہ توانائی نظر نہیں آتی جو ان کے ابتدائی دنوں میں تھی، اور ان کی گیند میں وہ رفتار اور سوئنگ بھی کم ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے انہیں دوسرے ٹیسٹ میچ سے باہر کر دیا گیا ہے۔نسیم شاہ ایک نوجوان ٹیلنٹ ہیں جنہیں مناسب دیکھ بھال اور ورک لوڈ مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔ ان کی بولنگ ایکشن انتہائی سائیڈ آن ہے، اور انہیں فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی کارکردگی میں تسلسل لا سکیں۔ان تین کھلاڑیوں کی حقیقت پسندانہ وجوہات کو سامنے رکھتے ہوئے، پی سی بی کو ان کی واپسی کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار کرنا چاہیے تاکہ انہیں بہترین فارم میں واپس لایا جا سکے، ورنہ یہ خطرہ ہے کہ اگر ان کی تکنیکی کمزوریوں کو دور نہیں کیا گیا تو وہ لمبے عرصےکے لیے ٹیم سے باہر ہو سکتے ہیں۔

کراچی: اردو یونیورسٹی میں حالات انتظامیہ کے قابو سے باہر، رینجرز طلب