پاکستان کے کپتان بابر اعظم منگل کے روز کولکتہ میں ٹیم کے کوچز کے ساتھ گولف کھیلنے گئے کیونکہ ہندوستان میں موجود قومی اسکواڈ کو جاری آئی سی سی مینز ورلڈ کپ میں اگلے مقابلے سے قبل آرام کرنے کے لیے میچوں اور تربیتی سیشن سے ایک دن کی چھٹی تھی۔کپتان کے ساتھ ٹیم کے ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، بیٹنگ کوچ اینڈریو پوٹک اور باؤلنگ کوچ مورنے مورکل بھی کپتان کے ہمراہ گالف کلب میں موجود تھے، جب کہ ٹیم کے باقی ارکان واپس اپنے ہوٹل میں ہی رہے۔
کھلاڑیوں نے ہوٹل میں جمنگ اور سوئمنگ سیشنز میں حصہ لیا۔ واضح رہے کہ پاکستان اسکواڈ کو بھارت میں سخت سیکیورٹی پروٹوکول کی وجہ سے اکثر باہر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ٹیم کے ارکان کل (بدھ) سے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے دوبارہ تربیت کا آغاز کریں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے ایک لازمی میچ میں نیوزی لینڈ کو 21 رنز ڈی ایس ایل سے شکست دی تھی جو مسلسل بارش کی وجہ سے روکا گیا اور آخر کار اسے منسوخ کر دیا گیا۔
بارش کی وجہ سے میچ روک دیا گیا جب گرین شرٹس 25.3 اوورز میں 1-200 پر بیٹنگ کر رہے تھے فخر زمان (126*) اور کپتان بابر اعظم (66*) بدستور کریز پر موجود تھے۔
بابراعظم اور فخر کے درمیان 194 رنز کی شراکت نے گرین شرٹس کو ایک ضروری جیت کی طرف دھکیل دیا کیونکہ وہ اب 11 نومبر کو ایڈن گارڈنز، کولکتہ میں جدوجہد کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم سے مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔نیوزی لینڈ کے خلاف فتح کے باوجود بابر اعظم کی ٹیم ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہے یا نہیں اس پر اب بھی بہت سے سوالات باقی ہیں۔ ان عوامل پر غور کرنا مناسب ہے جو گرین شرٹس کے ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچنے کے امکانات کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ پاکستان کے لیے بہترین صورت حال انگلینڈ کے خلاف جیت حاصل کرنا ہے اور اگر سری لنکا نے 9 نومبر کو کیویز کو شکست دی تو قومی ٹیم ممکنہ طور پر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہے۔اس سیدھے سادے منظر نامے کے علاوہ، ٹورنامنٹ میں مین ان گرین کا مستقبل بھی افغانستان پر منحصر ہے، جو اس وقت پاکستان کے ساتھ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ برابر ہے۔ اگر افغانستان اپنے اگلے دو میچ جیت جاتا ہے — آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف — تو وہ 12 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔
Shares: