پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن نو میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے سابق پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے لاہور میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف سنچری کے دوران پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کی شاٹ ڈویلپمنٹ کو سراہا۔بابر نے صرف 63 گیندوں پر 111 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس کی نشاندہی جارحانہ اسٹروک پلے سے ہوتی ہے، کیونکہ اس نے 176.19 کا شاندار ریٹ برقرار رکھتے ہوئے 14 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ محمد عامر نے کہا کہ بابراعظم سے میرا اچھا تعلق ہے ، ان سے میری کوئی دشمنی نہیں ہے ، ہم دونوں نے ایک ساتھ کرکٹ کھیلی ہے ،انہوں نے اننگ کے آخر میں جو شارٹس کھیلی وہ بہت ہی شاندار تھیں ، انہوں نے جس طرح آخر دو اوورز کھیلے انہیں ایسے ہی کھیلنا چاہیے ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر کا کہناتھا کہ پاکستان کی مینجمنٹ لانگ ٹرم پلاننگ نہیں کرتے، اپنی اپنی سیریز کا سوچتے ہیں، روٹیشن پالیسی بالکل ہونی چاہیے، بیٹرز اور بولرز کا ورک لوڈ مینج کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اکثر دیکھا ہوگا ورلڈ کپ سے قبل کھلاڑی ان فٹ ہوجاتے ہیں کیونکہ کوچز لانگ ٹرم پلاننگ نہیں کرتے، فاسٹ بولر کا کیرئیر چھوٹا ہوتا ہے، کرکٹ کے بڑے اس کے کیرئیر کو مینج کریں، پی سی بی کو چار روزہ ریڈ بال کرکٹ پر انویسٹ کرنا ہوگا۔محمد عامر نے کہا کہ ریڈ بال کرکٹ میں نوجوانوں کو اچھے کانٹریکٹ دینے چاہئیں، نوجوان بولرز ریڈ بال کرکٹ کی طرف نہیں آرہا، جب اس پر ورک لوڈ آتا ہے تو وہ انجری کا شکار ہوجاتا ہے، سرفراز احمد ٹیم میں ہیں، رائیلی روسووو ان سے مشورے لیتے ہیں۔








