بچے کو گڑھے سے نکالنے میں ناکامی ، ہتھنی صدمے سے بےہوش،ویڈیو وائرل

بنکاک: ماں چاہے جانور کی ہو انسان کی اپنی اولاد کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتی اور مشکل ترین حالات میں بھی مدد کرتی ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ وسطی تھائی لینڈ کے شہر ناکھون نائوک کے نیشنل پارک میں پیش آیا کل دوپہر کو 10 سالہ ہتھنی اور اس کا بچہ ایک کنکریٹ کے نالے میں پھسل کر گر گئے تھے ہتھنی گڑھے میں گرے اپنے بچے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے اور گڑھے سے نہ نکال پانے پر بے ہوش ہوجاتی ہے۔

طوفان نے گھاس کو گیلی اور کیچڑ بنا دیا تھا، جس کی وجہ سے جوڑا 7 فٹ گہرے سوراخ میں گر گیا مون سون کی طوفانی بارش نے اس جوڑے کو بازیافت کرنا قریب قریب ناممکن بنا دیا، ہتھنی گڑھے میں گرے اپنے بچے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتی رہی اور گڑھے سے نہ نکال پانے پر بے ہوش ہوگئی۔

ہتھنی کے بے ہوش ہونے اور محکمہ جنگلی حیات کے اہلکاروں کی جانب سے ہتھنی کو سی پی آر دے کر جگانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہتھنی کا بچہ ایک گڑھے میں گرا شور مچا رہا ہے، بے بس ہتھنی مدد نہ کر پانے کی صورت میں اپنے بچےکو روتا دیکھ کر گڑھے میں ہی بےہوش ہوگئی۔

ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ ریسکیو ٹیم ہتھنی کو کرین کی مدد سے گڑھے سے باہر نکالتی ہے اور مصنوعی تنفس کے ذریعے اسے بچانے کی کوشش کرتی ہے۔

اس دوران بچے کو گڑھے سے باہر نکالا جاچکا ہے جو ریسکیو ٹیم کے ہمراہ اپنی ماں کو جگانے کی بہت کوشش کرتا ہے اور باالآخر ہتھنی اپنے بچے کی موجودگی کا احساس ہوتے ہی ہوش میں آتی ہے اور بچے کے ہمراہ جنگل میں واپس چلی جاتی ہے۔

ناقابل یقین ویڈیو میں ہاتھیوں کو باہر نکالنے اور پھر ماں کو بچانے کے لیے تین گھنٹے کا بڑا آپریشن دکھایا گیا ہے۔

نیشنل پارک کی لیڈ ڈاکٹر چنانیا کنچناسرک نے کہا: ‘بچے کے قریب پہنچنا ناممکن تھا جب کہ ماں قریب ہی تھی اس لیے ہم نے اسے ٹرنکولائزر کی تین خوراکیں دیں لیکن وہ باہر نکلنے سے پہلے اپنے بچے کی طرف بڑھی اور اس کے سر پر ٹکر ماری ماں ‘میرے اور بچے دونوں کی حوصلہ افزائی کے بعد ہوش میں آئی’۔

پارک کے رینجرز کو خدشہ تھا کہ اگر ماں نے بچے کو کھینچنے پر مجبور کیا تو وہ قریب کے 30 ہاتھیوں کے ریوڑ سے مدد کے لیے پکارے گی، اس لیے انھوں نے جانوروں کے ڈاکٹروں کو بلایا۔

ایک ٹیم نے حفاظتی اور ممکنہ طور پر متشدد ریوڑ کو قریب آنے سے روکنے کے لیے ایک عارضی رکاوٹ قائم کی۔جب ماں سوراخ میں سے باہر نکل گئی تھی، ہاتھی کا بچہ – جو ایک رات پہلے پھنس گیا تھا نے دودھ پیا، جس سے جانوروں کے ڈاکٹروں کو کچھ سکون ملا

جانوروں کے ڈاکٹروں کے کام جاری رکھنے سے پہلے کیچڑ والے نالے سے ہتھنی کو نکالنے کے لیے کرین کا استعمال کیا گیا۔

جیسے ہی ماں نے محفوظ زمین کو چھو لیا، تین ڈاکٹروں نے اس پر چھلانگ لگا دی تاکہ اسے زندہ کر سکیں اور اسے بیدار کر سکیں کیونکہ اس کے سر پر گرنے کا اثر اسے زخمی کر سکتا تھا خوش قسمتی سے ہاتھی کی ماں جاگ گئی۔

پارک کے رینجرز اور ڈاکٹروں نے جمبوز کو دوبارہ متحد ہونے کی اجازت دینے کے لیے جائے وقوعہ کو چھوڑ دیا – اور بہت بڑے ریوڑ کے ساتھ شامل ہو گئے۔

ڈاکٹر چنانیہ نے مزید کہا: ‘رکاوٹوں کے باوجود ماں نے اپنے بچے کا ساتھ نہیں چھوڑا یہ تجربہ ہمارے دلوں کو چھو گیا اور یہ سب سے یادگار ریسکیو میں سے ایک ہو گا جو ہم نے کیا ہے۔’

ڈاکٹر نے کہا کہ ‘ماں اور بچہ دونوں محفوظ ہیں’ اور اس نے ‘ریسکیو میں شامل تمام فریقین کی محنت’ کے لیے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

تھائی لینڈ میں ایک اندازے کے مطابق 4000 ہاتھی ہیں ان میں سے تقریباً نصف جانوروں کے کیمپوں، چڑیا گھروں اور پناہ گاہوں میں قید میں رہتے ہیں۔ باقی قومی وائلڈ لائف پارکوں میں گھومتے ہوئے مل سکتے ہیں-

Comments are closed.