دہلی پولیس نے ایک انسانوں کی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے جو نوزائیدہ بچوں کو دہلی اور اس کے ارد گرد کے شہروں میں امیر خاندانوں کو فروخت کرتا تھا۔

پولیس کے مطابق، اس نیٹ ورک کے تین ارکان کو دہلی کے دوارکا علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ یہ گروہ گجرات، راجستھان اور دہلی نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں سرگرم تھا۔پولیس نے بتایا کہ ایک چار دن کا نوزائیدہ بچہ بھی بازیاب کرایا گیا ہے اور اس گروہ کا ماسٹر مائنڈ ابھی فرار ہے، جس کی تلاش کے لئے پولیس ٹیمیں سرگرم ہیں۔پولیس کے مطابق اس گروہ نے دہلی-این سی آر کے امیر خاندانوں کو اب تک 30 سے زائد بچوں کو بیچا ہے۔ گروہ کے ارکان عموماً گجرات اور راجستھان کے غریب خاندانوں سے بچوں کو اغوا کرتے تھے۔گرفتار ہونے والوں کی شناخت یاسمین، انجلی اور جیتندر کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، سی بی آئی نے انجلی کو پہلے ایک دوسرے انسانوں کی اسمگلنگ کے کیس میں گرفتار کیا تھا، لیکن وہ ضمانت پر رہائی کے بعد دوبارہ جرائم کی دنیا میں واپس آ گئی تھی۔

تحقیقات کے دوران، دہلی پولیس کی ٹیم نے 20 مشتبہ موبائل نمبروں کے کال ڈیٹیل ریکارڈز (سی ڈی آر) کا تجزیہ کیا۔ دْورکا کے ڈی سی پی انکت چوہان نے کہا، "ٹیم نے 20 دن تک خفیہ معلومات پر کام کیا، جس کے بعد 8 اپریل کو اَتھم نگر سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔”پوچھ گچھ کے دوران، انہوں نے بتایا کہ وہ راجستھان اور گجرات سے نوزائیدہ بچوں کو 40 سالہ خاتون سروج کی ہدایت پر دہلی-این سی آر کے امیر خاندانوں کو 5 سے 10 لاکھ روپے فی بچہ کے عوض بیچتے تھے۔سروج مبینہ طور پر امیر خاندانوں کے ساتھ براہ راست معاملات کرتی تھی۔ زیادہ تر بچے گجرات اور راجستھان کے سرحدی علاقے پالی کی قبائلی کمیونٹی سے چُرائے گئے تھے۔سروج نے بچوں کو چوری کرنے کا کام یاسمین کو سونپا تھا، جو پھر گجرات-راجستھان کی سرحد سے بچوں کو اغوا کرتی تھی۔ جب بچے سروج تک پہنچتے، تو وہ انجلی کو ‘ڈلیوری’ کی جگہ بتاتی تھی۔سروج پھر پیسے وصول کرتی اور تمام افراد کو ان کا حصہ دیا جاتا۔ دہلی پولیس نے یہ بھی بتایا کہ جن خاندانوں کو بچے بیچے گئے ہیں، ان کی شناخت کی جا رہی ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Shares: