بہاولپور (باغی ٹی وی،نامہ نگارحبیب خان) تھانہ مسافر خانہ کے ایس ایچ او محمد آصف پر انور کالونی کی ایک بے سہارا خاتون اور اس کے بچوں پر مبینہ تشدد، زبردستی مکان پر قبضے کی کوشش اور موبائل فون چھیننے کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ متاثرہ خاتون ناہید بی بی نے صحافیوں سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ گزشتہ شب وہ اپنے بچوں کے ہمراہ گھر کے صحن میں سو رہی تھیں کہ اچانک ایس ایچ او محمد آصف پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوا، کمروں کے تالے توڑے اور زبردستی مکان پر قبضے کی کوشش کی۔
ناہید بی بی کے مطابق جب انہوں نے مزاحمت کی تو پولیس اہلکاروں نے ان پر اور ان کے کمسن بچوں پر تشدد کیا، بالوں سے پکڑ کر زمین پر گھسیٹا گیا اور ان کی چیخ و پکار پر کوئی رحم نہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی بہن نے جب اس ظلم کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو ایس ایچ او نے اسے بھی مارا پیٹا اور موبائل فون چھین لیا، ساتھ ہی سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر موقع سے چلا گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد متاثرہ خاندان کے گھر کے باہر جمع ہوگئی اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، آئی جی پنجاب اور ڈی پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا کہ ایس ایچ او محمد آصف کو فوری طور پر معطل کر کے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او محمد آصف کے خلاف پہلے بھی اختیارات کے ناجائز استعمال کی شکایات سامنے آ چکی ہیں، مگر پولیس افسران نے ہمیشہ چشم پوشی سے کام لیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر متاثرہ خاتون کو انصاف نہ ملا اور ایس ایچ او کو قانون کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے ضلعی اور صوبائی سطح پر عوامی تحریک شروع کریں گے۔
ناہید بی بی نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کے اور ان کے بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ورنہ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس اور لاہور ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گی۔