بہاولپور میں سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے تمام نجی کشتیاں تحویل میں لینے اور انہیں سرکاری ریسکیو آپریشن کا حصہ بنانے کے احکامات جاری کر دیے۔
ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ نجی کشتیوں کو ریسکیو 1122 کے آپریشن میں شامل کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ متاثرہ افراد کو بروقت نکالا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب میں پھنسے لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنا ضروری ہے اور اس مقصد کے لیے دستیاب تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد نے شکایت کی تھی کہ نجی کشتی مالکان سیلاب کے دوران کرایوں میں غیر معمولی اضافہ کر کے ان سے زائد رقم وصول کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے متاثرین کا کہنا تھا کہ انہیں کشتی کے ذریعے محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے 25 سے 30 ہزار روپے تک مانگے جا رہے ہیں۔
سیلاب متاثرہ ایک شخص نے جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپیٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے روتے ہوئے شکایت کی کہ وہ صبح چھ بجے سے اپنی فیملی کو بچانے کے لیے کشتی کا انتظار کر رہا ہے، اس کے اہل خانہ پانی میں گھرے ہوئے ہیں، بھوکے پیاسے ہیں، لیکن ریسکیو اہلکار اور نجی کشتی مالکان انہیں نکالنے کے لیے بھاری رقوم طلب کر رہے ہیں۔ اس شخص نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ "میں بے بسی کے عالم میں کھڑا ہوں اور چاہتا ہوں کہ کوئی ایک کشتی مل جائے تاکہ اپنی فیملی کو محفوظ مقام پر پہنچا سکوں، لیکن ریسکیو 1122 والے بھی عوام سے 25، 30 ہزار روپے لے رہے ہیں۔”
عوامی شکایات سامنے آنے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تمام نجی کشتیوں کو تحویل میں لے کر انہیں سرکاری ریسکیو آپریشن میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ متاثرہ افراد کو بغیر کسی مالی دباؤ کے محفوظ مقامات تک پہنچایا جاسکے۔