پاکستان میں گزشتہ تین دہائیوں تک ایسی جدید اور عالمی معیار کی رہائشی سکیم کا فقدان تھا جو ترقی یافتہ ممالک کے رہائشی معیار کے ہم آہنگ ہو۔ پھر ملک کی معروف رئیل اسٹیٹ کمپنی کے مالک، ملک ریاض کی بدولت ایک نیا معاشرتی تصور ابھرا، جس نے نہ صرف مقامی پاکستانیوں کو جدید سہولتوں والی زندگی فراہم کی بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے وطن میں سرمایہ کاری کا ایک بہترین موقع بھی دیا۔ بحریہ ٹاؤن نہ صرف پاکستان کا سب سے بڑا اور واحد عالمی معیار کا منصوبہ تھا بلکہ پورے ایشیا میں اس جیسی سکیم کا کوئی دوسرا منصوبہ نہیں تھا۔
ملک ریاض نے 14 جنوری 1997 کو بحریہ ٹاؤن کا آغاز کیا۔ اس سے پہلے پاکستان اور ایشیا میں کمیونٹی رہائش کا کوئی تصور نہیں تھا۔ ملک ریاض نے پہلی بار اس نوعیت کا رہائشی منصوبہ متعارف کرایا۔ آج تک بحریہ ٹاؤن میں 160,000 سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں، جو خود پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم اثاثہ ہیں۔
بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ اے وہ دو سب سے بڑے رہائشی منصوبے ہیں جن میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے سرمایہ کاری کی۔ ان منصوبوں کی کامیابی کا راز ان کی جدید سہولتوں اور ملک ریاض کے ساتھ ہونے والے اعتماد میں تھا۔
سال 2023 تک، بحریہ ٹاؤن پاکستان کا سب سے مستحکم اور بہترین منصوبہ بن چکا ہے، اور ملک ریاض دبئی میں مقیم ہیں۔ یہ سوال اب پیدا ہو رہا ہے کہ ملک ریاض دبئی میں کیوں ہیں اور وہاں ایک سال سے زائد عرصہ گزار چکے ہیں؟ ذرائع کے مطابق ملک ریاض دبئی میں ایک وسیع رقبہ اراضی خریدچکے ہیں اور وہ دبئی میں بھی بحریہ ٹاؤن لانچ کرنے جا رہے ہیں،بحریہ ٹاؤن پاکستان کی سب سے بڑی رئیل اسٹیٹ کمپنی ہے اور اگر یہ دبئی منتقل ہوتا ہے تو یہ پاکستان کی معیشت اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے کے لیے ایک سنگین نقصان ثابت ہو سکتا ہے۔
بحریہ ٹاؤن (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے دبئی میں ایک بڑا بین الاقوامی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے،بحریہ ٹاؤن پراپرٹیز اور دبئی ساؤتھ کے درمیان دبئی میں ایک معاہدے پر دستخط ہوئے جس کے تحت دبئی ساؤتھ کے گالف ڈسٹرکٹ میں ایک عظیم الشان تعمیراتی و کمرشل ڈسٹرکٹ تعمیر کیا جائے گا،یہ معاہدہ دبئی ایوی ایشن سٹی کارپوریشن اور دبئی ساؤتھ کے ایگزیکٹو چیئرمین خلیفہ الزفین اور بحریہ ٹاؤن کے سی ای او احمد علی ریاض ملک کے درمیان ہوا، اس موقع پر دبئی ساؤتھ پراپرٹیز کے سی ای او نبیل الکِندی، بحریہ ٹاؤن کے بانی اور چیئرمین ملک ریاض حسین اور دونوں اداروں کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
دبئی ساؤتھ امارات کا سب سے بڑا ماسٹر پلانڈ شہری منصوبہ ہے، جو ملے جلے استعمال اور رہائشی کمیونٹیز پر مشتمل ہے، یہ علاقہ المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے منسلک ہے جہاں پر دنیا کے سب سے بڑے ائیر پورٹ کی تعمیر جاری ہے،بی ٹی پراپرٹیز کے اس وسیع وعریض عظیم الشان منصوبے میں ولاز، ٹاؤن ہاؤسز، اپارٹمنٹس، تعلیمی سہولیات، اسپتال، کمرشل اسپیس، مساجد، اور تفریحی مقامات شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ اس میں ہریالی، پانی کی نہریں، ایک مرکزی پارک، ڈانسنگ فاؤنٹینز، یادگار تعمیرات، کشادہ شاہراہیں اور دیگر پرکشش خصوصیات شامل ہوں گی، جو ایک مثالی پرسکون و جدید ترین زندگی فراہم کریں گی۔
معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے دبئی ساؤتھ کے ایگریکیٹیو چئیرمین خلیفہ الزفین نے کہا، “ہم ایشیا کے ایک معتبر ترین ڈویلپر کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کرنے پر بہت خوش ہیں دبئی ساؤتھ مستقبل کا شہر بننے کے لیے تیار ہے، اور اس علاقے میں جائیدادوں کی بڑھتی ہوئی طلب اس کی بے پناہ صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔”
بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض حسین نے معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب کے دوران کہا، “ دبئی کی تیز رفتار ترقی اور عالمی شہرت کے پیش نظر، یہ پراجیکٹ ہمارے بین الاقوامی توسیعی منصوبوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے۔ ہم دبئی ساؤتھ کے ساتھ مل کر ایک ایسا ماسٹر پروجیکٹ لانچ کرنے پر خوش ہیں جو جدید اور ترقی پسند کمیونٹی کے تصور کو زندہ حقیقت میں بدلے گا”