نئی دہلی: بھارتی فضائیہ کا گروپ کیپٹن کو اپنی ہی قیادت کی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑ گیا، کورٹ مارشل کی رپورٹ میں سچائی سامنے آ گئی-
باغی ٹی وی: بھارتی موقر ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا آپریشن ’ سوفٹ رٹارٹ‘ کے دوران بھارت کا ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 گرائے جانے کا دعویٰ سچ ثابت ہوا بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن سری نگر ایئر فورس اسٹیشن کے چیف آپریشنز آفیسر (سی او او) سمن رائے چوہدری کی کورٹ مارشل رپورٹ سے سچائی سامنے آگئی۔
پاکستان ائیرفورس نے فروری 2019 میں شاندار صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کا جنگی طیارہ مارگرایا تھا۔ آپریشن ’ سوفٹ رٹارٹ ‘ کے دوران پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے بھارتی غلطی کا پردہ فاش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھارت نے اپنا ہی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے۔ بھارت نے اسے مسترد کرتے ہوئے من گھڑت اور جھوٹ قرار دیا تھا۔
واقعہ کی منظر عام پر آنے والی رپورٹ میں بھانڈا پھوٹ گیا کہ بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری اور ونگ کمانڈر شیام نیتھانی نے پاک فضائیہ کی جوابی کاروائی کے دوران “گھبراہٹ” میں اپنا ہی ہیلی کاپٹر مار گرایا تھا۔
بھارتی فضائیہ کی طرف سے گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری کو”کورٹ مارشل” اور ونگ کمانڈرشیام نیتھانی کو severe reprimand کی سزا سنا دی گئی۔ ہیلی کاپٹر گرائے جانے کے نتیجے میں بھارتی ائیرفورس کے 6 اہلکاروں سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے تھے
گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری کا حکم عدولی اور بد حواسی میں اپنا ہی ہیلی کاپٹر مار گرانے پر کورٹ مارشل کیا گیاگھبراہٹ اور پریشانی کے عالم میں دئیے گئے احکامات سے بھارتی فضائیہ کو 133.3 کروڑ کا نقصان پہنچا۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق، فضائیہ کے حکام نے، تاہم، کہا کہ جی سی ایم کے نتائج اور سزا ایئر اسٹاف کے سربراہ کی تصدیق سے مشروط ہے۔ 20 مارچ کو، پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے جی سی ایم کو گروپ کیپٹن چودھری کے خلاف نتائج سنانے کی اجازت دی تھی لیکن حکم دیا تھا کہ اس کے سامنے کیس کے نمٹانے تک ان کو اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔
دی ٹریبیون کی خبر کے مطابق، ہائی کورٹ نے ابھی تک کیس کو نمٹانا ہے۔
ہیلی کاپٹر کے حادثاتی طور پر مار گرائے جانے کے بارے میں تنازعہ پیدا ہوا جب آنے والے لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے آئی اے ایف نے اس کے بارے میں معلومات کو پوشیدہ رکھا،ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورٹ آف انکوائری نے "اختیاری طور پر طے کیا” کہ Mi-17 V5 ہیلی کاپٹر کو اپنے ہی فائر کے ذریعے گرایا گیا تھا آئی اے ایف سے کہا گیا ہے کہ وہ انتخابات کے بعد تک نتائج کو "چھپائے” رکھیں۔
مرنے والوں میں پائلٹ سکواڈرن لیڈر ایس وششت اور سکواڈرن لیڈر ننند ایم، سارجنٹ وی کے، پانڈے، سارجنٹ وکرانت سہراوت، کارپورل پنکج کمار، کارپورل ڈی پانڈے اور کفایت حسین گنی،اور بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والا ایک شہری شامل ہیں-
گروپ کیپٹن چودھری نے جی سی ایم پر زور دیا تھا کہ جب تک کیس ہائی کورٹ میں نہ ہو سزا کے اعلان کو آگے نہ بڑھائے۔ ان کے وکیل کیپٹن سندیپ بنسل (ریٹائرڈ) نے اخبار کو بتایا کہ "گروپ کیپٹن نے 5 اپریل کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی طرف سے اس معاملے کو نمٹانے تک سزا کے اعلان پر کارروائی نہ کرنے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ لیکن جج ایڈووکیٹ کے مشورے پر، جی سی ایم آگے بڑھا۔ ہم اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔‘‘
گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری اور ونگ کمانڈر شایام نتھانی کی سزا نے پاکستانی دعوے کی تصدیق کر دی۔ نت نئے اسکینڈلز نے بھارتی افواج کی ساکھ اور عزت خاک میں ملا دی ہے۔ آپریشن سوفٹ رٹارٹ کی ہزیمت کو چھپانے کیلئے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو ویر چکرا کا اعزاز بھی دیا گیا تھا۔
بھارتی عوام سوال کررہے ہیں کہ کیا اسکینڈلز زدہ بھارتی فوج ایک پیشہ ورانہ فوج کہلانے کی مستحق ہے جو مسلسل آنکھوں میں دھول جھونکتی رہی ہے۔