بلوچ طلبا کا چار سو کلو میٹر پیدل چل کر لاہور میں دھرنا جاری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بہائو الدین ذکریا یونیورسٹی لاہور میں بلوچ طلبہ کا کوٹہ ختم کرنے پر بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کا فیصل چوک پر دھرنا جاری ہے

طلبا نے دعویٰ کیا کہ بہائو الدین ذکریا یونیورسٹی لاہور کے طلبہ نے احتجاجا ملتان سے چار سو کلو میٹر کا فاصلہ پیدل چل کر طے کیا، بلوچ طلبہ سے اظہار یکجہتی کےلئے ن لیگ کی رہنما عظمی بخاری، شائستہ پرویز ملک، کرن ڈار پہنچ گئیں ،

اظہر بلوچ طالب علم بہائو الدئن زکریا یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ سکالر شپ کی بنیاد پر مخصوص نشتیں دیں لیکن بہائو الدین ذکریا یونیورسٹی ملتان نے نشتیں ختم کر دیں ،ملتان میں داد رسی نہیں کی لانگ مارچ کرکے چئیرنگ کراس پہنچے ہیں ،حکومت سے ملتان ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے بات ہوئی ان رولز سٹوڈنٹس سکالر شپ کا نہیں نئے طلبہ کا کامسئلہ ہے ،سات سے آٹھ سال سے زیر تعلیم سیٹوں کےلئے واضح پالیسی دیں دو کروڑ روپے نہیں چاہییے ،طلبہ فسادات کے لئے نہیں پڑھنے کےلئے آتے ہیں ،کیاُ فنانشل مسائل بلوچستان طلبہ کےلئے ہی ہے ہمیں نکالنے کے لئے بہانے بنائے جاتے ہیں

ن لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بہت تکلیف ہوئی یہ وہی طلبہ ہیں جنہوں نے ملک کو آگے لے جانا ہے ،بارہ دن پیدل چل کر لاہور پہنچے جنوبی پنجاب سے وزیر اعلی کا تعلق ہے ،واحد حکومت ہے جو تعلیم و صحت کی دشمن ہے بلوچستان اور فاٹا کے طالب احتجاج کررہے ہیں ،بزدار شراب لائسنس کے لئے پھرتی دکھاتے ہیں بچوں کو یونیورسٹی سے نکالنا نا قابل برداشت ہے ،مہنگائی بے روزگاری کا حال دیکھنے والا ہے تبدیلی کتنے میں لوگوں کو پڑے گی ،صادق و آمین حکومت نے تعلیم پر کٹ لگایا ،بیرون ملک کے بعد بلوچستان کے طلبہ سے فیسیں کم انرولمنٹ کم کی جارہی ہے

https://twitter.com/MianAbbas_/status/1319173193299595264

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اگر بزدار صاحب اٹھ جائیں خوف خدا آ جائے بچوں کو دیکھیں کب جوں سر پررینگے گی ،پنجاب اور بلوچستان کو طلبہ پڑھ کر ساتھ لا سکتے ہیں،ریمورٹ وٹس ایپ وزیر اعلی کو پتہ ہی نہیں کیا کرنا ہے وزیر اعلی بن کر مسائل کے پہاڑ بن گئے ہیں ،بلوچستان کے بچوں اور پنجاب کے بچوں کے سکالر شپ ختم کر دئیے گئے ہیں ملکی و معاشی حالات بچوں کو پڑھایا نہیں جارہا،قوم کو جاہل رکھنا چاہتے ہیں اگر سموسے پر سو موٹوُسکتاہے تو بچوں کی تعلیم کےلئے سوموٹو کیوں نہیں ہو سکتا،کسی کے باپ کا نہیں عوام کا پیسہ ہے ان بچوں کو شہیر اور پڑھائی جاری رکھنی چاہئے وگرنہ ذمہ دارئ وزیر اعظم وزیر اعلی پر عائد ہوگی

عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ کیا بلوچ طلبہ کے ہاتھوں میں کلاشنکوف دینا چاہتے ہیں ،سینیٹ چئیرمین سمیت کچھ لوگ اپنی کرسی پکی کررہے ہیں ،کیوں وزیر اعلی و وزیر اعظم سے بلوچستان کے طلبہ کی بات نہیں کرتے ،اللہ ان جلادوں اور ظالموں سے ہماری جان چھڑوا دے

شاہستہ پرویز ملک کا کہنا تھا کہ نااہل حکومت نے پڑھنے والے بچوں کا مستقبل تاریک بنا دیاہے ،ظلم کے متحمل نہیں ہو سکتے تعلیم کا قتل ہوا ہے ،ساڑھے سات سو لوگ ریڈیو سے نکالا گیا حکومت بحران پہ بحران لاتی کبھی چینی تو کبھی آٹے کا مسئلہ ہے

Comments are closed.