کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کی مشترکہ قرارداد منظور کر لی ہے۔
باغی ٹی وی: پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی مشترکہ قرارداد میرسلیم احمد کھوسہ، میر محمد صادق عمرانی، میر محمد عاصم کرد، راحیلہ حمید خان درانی، اور دیگر صوبائی وزراء نے مشترکہ طور پر پیش کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایک بار پھر پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، اور یہ سیاسی انتشاری ٹولے کی شکل اختیار کر چکی ہے، اس کے انتشار نے ہر شعبے کو متاثر کیا ہےبلوچستان اسمبلی کا اجلاس اب غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
قرارداد پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اراکین اسمبلی کے دستخط ہیں،پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈ
ے میں بھی شامل ہے،قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری پابندی لگائے۔
قراردادکے متن کے مطابق پی ٹی آئی کی اس قسم کی انتشاری ایجنڈے نے عدلیہ ، میڈیا اور ملک کی اکانومی کو بری طرح متاثر کیا ہے، ایک صوبے کے آئینی وزیر اعلی کے وفاق اور فیڈ ریشن کے خلاف محاز آرائی کی باتیں ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا کے مترادف ہے، کے پی حکومت کا سرکاری مشینری اور وسائل کے ساتھ وفاق پر چھتوں کی صورت میں اعلانیہ حملہ کرنا کسی بھی سیاسی جماعت کے غیر سیاسی ایجنڈے کی واضح ثبوت ہے-
قراردادکے متن کے مطابق اپنی سیاسی ساتھ کو بچانے کے لئے کے پی اسمبلی کا سیکورٹی فورسز کے خلاف قرارداد جس میں فورسز کو ٹارگٹ کرنا حقائق کے بالکل منافی ہے، یہ ایوان انتشاری پارٹی کی طرف سے سیکورٹی فورسز کو ٹارگٹ کرنے، میڈیا اور وفاق پر حملہ آور ہونے اور مملکت پاکستان میں انتشار کے عمل کو فروغ دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے –
قراردادکے متن کے مطابق اپنی فورسز اور مسلح افواج کی خدمات اور مسلسل دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے پاک فوج ہمیشہ مشکل وقت میں قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے اور ہمیشہ قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، ایوان اپنی فورسز اور افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عزم کرتا ہے، ملک میں انتشار پھیلانے ، افواج پاکستان اور سیکورٹی فورسز کو عوام کے ساتھ براہ راست لڑانے کی کوشش کرنے پر پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگا نے کویقینی بنائے، پی ٹی آئی کی وجہ سےعوام میں پائی جانے والی بے چینی اور تکالیف کا خاتمہ ممکن ہو سکے-