وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے ایک ہزار ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام میں سے بلوچستان کا حصہ 250 ارب روپے ہوگا، اور ضروری ہے کہ یہ فنڈز مکمل شفافیت کے ساتھ استعمال کیے جائیں۔
باغی ٹی وی کے مطابق کوئٹہ میں بلوچستان گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس میٹنگ میں شرکت کے موقع پر مشکور ہیں اور تمام شرکاء کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ 6 اور 7 مئی کو بھارت کی جانب سے کیے گئے حملے کے دوران پاک فوج کی بہادری اور پیشہ ورانہ کارکردگی کے باعث دشمن کو ایسی شکست دی گئی جو وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔ اس موقع پر انہوں نے بلوچستان سمیت تمام صوبوں کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے افواج پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ ان واقعات کے خود عینی شاہد ہیں، اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جرأت مندانہ قیادت میں پاک فوج نے نہ صرف جنگ جیتی بلکہ 1971 کے دکھ کا ازالہ بھی کیا۔ پاکستان نے جب ایٹمی طاقت بننے کا فیصلہ کیا تو پانچ بھارتی دھماکوں کے جواب میں چھ دھماکے کیے، اور یہ فیصلہ اللہ تعالیٰ نے نواز شریف کے ہاتھوں کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد کوئٹہ میں مقامی رہنماؤں نے قائداعظم کی قیادت کو تسلیم کیا اور بلوچستان کو پاکستان کا حصہ بنایا۔ اگر کسی کو شکوہ ہے تو اُسے بھائی چارے کے ماحول میں بیٹھ کر حل کرنا چاہیے۔دہشت گرد عناصر پاکستان کے دشمنوں کے آلہ کار ہیں اور ملک کی ترقی کے مخالف ہیں۔ ایسے عناصر کے خلاف مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور اگر کوئی خامی ہے تو وہ بلوچستان کے مشورے سے دُور کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب نے اپنے حصے سے بلوچستان کو حصہ دیا، جس کی بنیاد پر 2010 میں این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق ہوا۔ نواز شریف کے دور میں بلوچستان میں نمایاں ترقی ہوئی اور اب نئے بجٹ میں 250 ارب روپے بلوچستان کے لیے رکھے گئے ہیں۔چند ماہ قبل عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ اٹھا کر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے کمی کی گئی، جو تقریباً ڈیڑھ ارب روپے بنی، اور یہ رقم این-25 ہائی وے کی اپ گریڈیشن کے لیے مختص کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدامنی اور ترقی ایک ساتھ نہیں چل سکتیں۔ بلوچستان کی جغرافیائی وسعت ایسی ہے کہ یہاں ترقی کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، اور وہ یقین دلاتے ہیں کہ ان کی حکومت بلوچستان کے ساتھ کسی بھی قسم کی معاشی یا سماجی ناانصافی کا تصور بھی نہیں رکھتی۔جو لوگ راہ بھٹک چکے ہیں، انہیں سب کو مل کر واپس لانا ہوگا تاکہ ملک میں مکمل امن اور خوشحالی کا قیام ممکن ہو سکے۔
کوئٹہ ، کوئلہ کان پر حملہ، قبائلی رہنما بھائی سمیت جاں بحق، 11 افراد زخمی