بلوچستان کی ساحلی پٹی پر ہائی الرٹ جاری،ہزاروں افراد کا انخلا جاری

0
29

کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا ہےکہ شہر میں تیز بارشیں ہوئیں تو سسٹم فعال ہیں، انڈرپاسز کو صاف کیا جارہا ہے اور پمپنگ مشینیں بھی موجود ہیں-

باغی ٹی وی: ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ طوفان کے پیشر نظر شہر سے بل بورڈز ہٹائے جارہے ہیں، سپریم کورٹ نے بھی شہر میں بل بورڈز لگانے سے منع کیا ہے،شہر میں تیز بارشیں ہوئیں تو سسٹم فعال ہیں،17 ایسے علاقوں میں مشینیں پہنچادی ہیں جہاں بارش کے بعد پریشانی ہوتی ہےبلدیہ عظمیٰ، فائر بریگیڈ اور میونسپل ڈیپارٹمنٹ الرٹ ہیں، کوئی بھی ایسی چیز ہوگی تو بہت احسن طریقے سے نمٹیں گے۔

پولیس وین پر نامعلوم افراد کی فائرنگ،سب انسپکٹر سمیت تین اہلکار زخمی

انہوں نے کہا کہ سائیکلون ایجنسی سینٹر قائم کردیئے ہیں ساحل سمندر پردفعہ 144 کا نفاذ ہے لیکن ہمارے لوگ طوفان کی ہائٹ تک ناپنا چاہتے ہیں، ہم آج تمام جگہوں پر بینرز لگارہے ہیں، لوگوں کو میڈیا کے ذریعےآگاہی دے رہے ہیں، کراچی میں طوفان کا سلم چانس ہے لیکن یہ بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، شہری بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، ہم نے درختوں کی بھی ٹریمنگ کردی ہے، فی الحال کسی عام تعطیل کا کوئی پلان نہیں۔

9 مئی: جی ایچ کیو کا مونو گرام توڑنے والے شرپسند کی شناخت

دوسری جانب گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کی سمندری طوفان کے پیش نظر ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے،گورنرسندھ نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت اداروں میں ہنگامی حالات نافذ کریں ضلعی سطح پر مربوط اور موئثر اقدامات انتہائی نا گزیر ہیں شہر بھر میں رین ایمرجنسی سینٹرزفعال کئے جائیں ۔

گورنرسندھ نے ہدایت کی کہ ریلیف سینٹرز اور ہنگامی اقدامات ہر صورت یقینی بنائے جائیں وفاقی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی متحرک رہیں اسپتالوں میں ہنگامی حالات کے تحت کام یقینی بنائے جائیں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لئے آگاہی فراہم کریں ۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان گزشتہ 12 گھنٹوں سے شمال کی جانب بڑھ رہا ہے جو کراچی کے جنوب سے 600کلو میٹر اور ٹھٹھہ کے جنوب سے 580 کلومیٹر دور ہے، طوفان کے سبب سمندر میں ہوا کی رفتار 180سے 220 کلو میٹرفی گھنٹہ کے درمیان ہے-

جب ہم اپنا ہدف حاصل کرلیں گےتو تیل رعایتی قیمت پر ہوگا،وزیر مملکت مصدق …

14 جون تک سمندری طوفان شمال کی جانب بڑھےگا اور 15 جون کی دوپہرکوطوفان جنوب مشرقی سندھ اوربھارتی گجرات کو عبورکرے گا، 15 جون کی صبح تک سمندری طوفان کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرا سکتا ہے، سسٹم کے مرکز کےگرد لہریں 35 سے 40 فٹ تک بلند ہورہی ہیں جب کہ طوفان سے کیٹی بندر پر لہریں 8 سے 12 فٹ بلند ہوسکتی ہیں اندرون سندھ 400 ملی میٹر تک بارش متوقع ہیں-

اے ٹی سی نے عامر محمود کیانی کے مقدمے کا محفوظ فیصلہ سنا دیا

سمندری طوفان بائے پر جوائے کے کیٹی بندر سے ٹکرانے کے امکانات کے پیش نظر ساحل کےقریبی دیہات خالی کروانےکا سلسلہ اور ہزاروں افراد کا انخلا جاری ہے،کمشنر حیدرآباد کے مطابق بدین کے زیرو پوائنٹ کے گاؤں سے لوگوں کا انخلا کیا گیا ہے ۔ شاہ بندر، جاتی اور کیٹی بندر کے سمندر کے نزدیک دیہات سے 50 ہزار لوگوں کا انخلا ہو گا ۔ شاہ بندر کے جزیروں سے رات 2 ہزار افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے ۔

طوفان کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صوبے کی ساحلی پٹی پر ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے دفعہ 144نافذ کر دی گئی تمام متعلقہ محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں جبکہ تمام اسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کمشنر مکران اور کمشنر قلات سمندری طوفان کے چیلنج سے نمٹنے کے اقدامات کی خود نگرانی کریں، قانون نافذ کرنے والےاداروں، سول انتظامیہ اورتمام متعلقہ اداروں میں مربوط کوارڈینیشن قائم کی جائےماہی گیر سمندر کو سب سے بہتر سمجھتے ہیں ان سے صورتحال پر مشاورت کی جائے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے اپنی ٹیم، مشنری اور امدادی سامان کے ساتھ گوادر میں موجود ہیں وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کرتے ہوئے اس کے مطابق لائحہ عمل مرتب کیا جائے، سمندری طوفان میں ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کی تیاری مکمل رکھی جائے۔

Leave a reply