بلوچستان کے حالیہ واقعات انٹیلی جنس کی ناکامی ہیں: سینیٹر شبلی فراز

0
45
shibli

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کو انٹیلی جنس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے واقعات واضح طور پر انٹیلی جنس کی ناکامی کی عکاسی کرتے ہیں۔شبلی فراز نے کہا کہ بلوچستان کا موجودہ ماحول نہ تو صوبے کے حق میں ہے اور نہ ہی پورے پاکستان کے لیے مفید ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں جو واقعات پیش آئے ہیں، ان کا براہ راست تعلق ملک کی سیکیورٹی اور استحکام سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں حالیہ دنوں میں 1400 کلومیٹر کے علاقے میں مربوط حملے کیے گئے، جس پر وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس پر وضاحت دیں کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت ایسے حملوں کو روکنے میں کیوں ناکام رہی ہے اور سیکیورٹی ادارے اس حوالے سے کیا اقدامات کر رہے ہیں۔سینیٹر شبلی فراز نے اپنی تقریر میں حکومت کی قانونی حیثیت پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ حکومت بنائی گئی ہے، وہ قانونی جواز سے محروم ہے اور اس کے نتیجے میں ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کا براہ راست تعلق معیشت سے ہوتا ہے، اور اس قسم کی صورتحال میں ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تشدد کے راستے پر نہیں چلنا چاہتی اور مسائل کا سیاسی حل چاہتی ہے۔ تاہم، انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو دیوار سے لگانے کے لیے قانون سازی کر رہی ہے، جس سے ملک کے سیاسی ماحول میں مزید تلخی پیدا ہو رہی ہے۔شبلی فراز نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسحاق ڈار ان سے پہلے مشورہ کرتے تو وہ انہیں سیاست میں آنے سے منع کرتے، کیونکہ وہ ایک ماہر معیشت نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی ایک بینکر رہ چکے ہیں اور اس لیے معیشت کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ وزیر خزانہ جب سے عہدہ سنبھالا ہے، تب سے مختلف ملکوں سے صرف قرضے اور رول اوور مانگنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی یہ پالیسی ملک کو مزید مشکلات میں دھکیل رہی ہے اور عوام کے مسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔ شبلی فراز نے زور دیا کہ حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے اور ملک کے سیاسی اور معاشی مسائل کا حل سیاسی طور پر تلاش کرنا چاہیے۔

Leave a reply