بلوچستان میں کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے،سرفراز بگٹی

ڈپٹی کمشنر پنجگور کے قتل میں ملوث 6 افراد کو مار دیا گیا ہے

کوئٹہ: بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سول اسپتال کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بہت بڑاصوبہ ہے، ریاست کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے دہشت گرد کسی ایک جگہ کو ڈھونڈ کر کارروائی کرتے ہیں، دہشت گردسافٹ ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں اور بلوچستان میں سافٹ ٹارگٹ بنا کر لوگوں کو شہید کیا گیا جبکہ تربت میں بارود سے بھری گاڑی کو فورسز نے پکڑا،بلوچستان میں 30 ہزار سے زائد کان کن کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر شدید تشویش اور مذمت کا لفظ چھوٹا ہے، میرےاستعفیٰ دینے سے دہشت گردی رک سکتی ہے تو ایک منٹ نہیں لگاؤں گا، میرااستعفیٰ دینا اتنا بڑا کام نہیں ہے، صوبائی اسمبلی جب تک چاہے گی وزیر اعلیٰ رہوں گادہشت گردی کےخلاف اتفاق رائے پیدا کرنےکی ضرورت ہے،کل اسمبلی میں دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے پیداکرنےکی کوشش کریں گے اور ہم تمام معاملات اسمبلی میں لائیں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، وفاق کا مکمل تعاون بلوچستان کے ساتھ ہے، دکی واقعے کے بعد سے سرچ آپریشن جاری ہے تاہم تفصیلات بعد میں بتاؤں گا،دشمن جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے، ڈپٹی کمشنر پنجگور کے قتل میں ملوث 6 افراد کو مار دیا گیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے لیے امداد ی رقم بڑھانے کی کو شش کریں گے۔

Comments are closed.