بلوچستان میں مون سون بارشوں کے دوران ہونے والے مختلف حادثات میں مجموعی طور پر 40 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 24 بچے، 13 مرد، اور 3 خواتین شامل ہیں۔ صوبے میں موسلادھار بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 19 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں 14 بچے، 3 مرد، اور 2 خواتین شامل ہیں۔پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق یکم جولائی سے جاری شدید بارشوں کے نتیجے میں صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 1 لاکھ 68 ہزار 41 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان بارشوں سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جن میں 1,591 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ 15,797 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اور انہیں امدادی کارروائیوں کے منتظر رہنا پڑ رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صوبے میں سیلابی صورتحال کے باعث 59 ہزار 719 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ اس کے علاوہ، 179 کلو میٹر پر پھیلی ہوئی سڑکیں بھی بارشوں کی تباہی کی زد میں آئیں۔ بارشوں کے باعث 7 پلوں کو بھی نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں اور دور دراز علاقوں تک رسائی مشکل ہوگئی۔پی ڈی ایم اے کے مطابق موسلادھار بارشوں کے دوران 593 مویشی ہلاک ہوئے۔ ان بارشوں نے جعفر آباد کے 3 ہیلتھ یونٹس اور لورالائی اور کچھی کے 1،1 ہیلتھ یونٹس کو بھی متاثر کیا، جس سے ان علاقوں میں طبی خدمات بری طرح متاثر ہوئیں۔
پی ڈی ایم اے اور دیگر حکومتی ادارے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں، تاہم شدید بارشوں اور سیلابی پانی کی موجودگی کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ صوبائی حکومت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں اور حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔ عوامی حلقوں نے صوبے میں ناکافی انتظامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جس کے بعد خدشہ ہے کہ صوبے میں صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے۔ صوبے کے دور دراز علاقوں میں موجود لوگ حکومتی توجہ کے منتظر ہیں تاکہ انہیں اس قدرتی آفت سے نکالا جاسکے۔

Shares: