فتنہ الہندوستان کے بزدلانہ وار بلوچستان میں معصوم شہریوں کی شہادتوں کا موجب بن رہے ہیں

بھارت میدان جنگ میں تو شکست کھا چکا ہے مگر اب بلوچستان میں موجود اپنی پراکسیز کے ذریعے معصوم شہریوں پر حملے کروا کر پاکستان میں خوف کی فضا قائم کرنا چاہتا ہے۔خون کے چھینٹے، روتے ہوئے ماں باپ،خضدار میں سکول بس کا نشانہ بنایا گیا،یہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ فتنۃ الہندوستان کا بزدلانہ عکاس ایک منظم دہشت گرد حملہ ہے، دہلی کی خفیہ ایجنسی نے انہیں بلوچستان میں سرگرم کر رکھا ہے، جنگ میں ناکامی، کشمیر میں مذاحمت کے بعد یہ حملہ بھارت میں پلان کیا گیا، آپریشن سندور کی ناکامی بھارت کو ہضم نہ ہوئی اسی لئے بھارت اس طرح کے حملے کروا کر اپنی خفت مٹا رہا ہے یہ ایک حملہ نہیں پوری نسل کے مستقبل پر وار ہے،

بھارت کی جانب سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں پراکسیز کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیاں بڑھا دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے بلوچستان کے معصوم شہریوں کی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے اس فتنہ انگیزی کا مقصد پاکستان میں بدامنی اور خوف کی فضا قائم کرنا ہے، تاکہ سیاسی اور معاشی استحکام کو متاثر کیا جا سکے۔یہ بھی واضح ہے کہ بھارت میدان جنگ میں پاکستان کے خلاف براہ راست شکست کا سامنا کر چکا ہے، مگر اب وہ اپنی پراکسیز کو استعمال کرتے ہوئے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے۔ ان حملوں میں شہریوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی فورسز بھی ہدف بن رہی ہیں، جس کے نتیجے میں بے گناہ افراد کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان نے اپنے دفاعی اداروں کو مزید چوکس کر دیا ہے ، پاکستان کے عوام نے بھی اس فتنہ انگیزی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور ان بزدلانہ حملوں کو ہر سطح پر مسترد کیا ہے۔بلوچستان کے عوام نے گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی اور بیرونی مداخلت کا سامنا کیا ہے، لیکن اب وہ مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔بلوچستان کے محب وطن عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ان بزدلانہ حملوں کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ مزید معصوم جانیں ضائع نہ ہوں۔

پاکستان کی سکیورٹی فورسز، بلوچستان میں بھارت کی پراکسیز کے خلاف جنگ میں مزید عزم کے ساتھ میدان میں ہیں۔ ان حملوں کے باوجود بلوچستان کے عوام کی حوصلہ افزائی اور قومی یکجہتی میں اضافہ ہوا ہے، اور پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر پاکستانی تیار ہے۔

Shares: