کوئٹہ: بلوچستان کے محکمہ تعلیم نے نئے تعلیمی سال کے لیے نصاب میں اہم اور وسیع تبدیلیاں متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق یہ تبدیلیاں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے، جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور مذہبی و سماجی تربیت کو مضبوط بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔محکمہ تعلیم کے مطابق سالِ نو کے نصاب میں جماعت اول سے بارہویں جماعت تک ناظرہ قرآنِ مجید اور ترجمہ قرآنِ مجید کو باقاعدہ طور پر نصاب کا لازمی حصہ بنایا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد بچوں میں ابتدا ہی سے قرآن فہمی، دینی شعور اور اخلاقی تعلیمات کے فروغ کو یقینی بنانا ہے،اسی طرح چھٹی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے کمپیوٹر ایجوکیشن کی نئی کتابیں متعارف کرائی جائیں گی جن میں بنیادی آئی ٹی مہارتوں کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہی بھی شامل ہوگی۔ محکمہ تعلیم کے مطابق جدید دور میں ٹیکنالوجی کی سمجھ بوجھ ضروری ہے، لہٰذا طلبہ کو ابتدائی سطح پر ہی کمپیوٹر مہارتوں سے روشناس کرانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
مزید برآں، سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے چھٹی سے بارہویں جماعت تک "سوشل میڈیا کے مثبت اور ذمہ دارانہ استعمال” کے عنوان سے علیحدہ نصابی کتب بھی تیار کی گئی ہیں۔ ان کتابوں میں طلبہ کو آن لائن خطرات، سائبر بُلیئنگ، ڈیجیٹل سکیورٹی، معلومات کی تصدیق، اور سوشل میڈیا کے اخلاقی استعمال کے بارے میں رہنمائی فراہم کی جائے گی،محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ نصاب میں یہ تبدیلیاں آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے نافذ العمل ہوں گی، جبکہ اساتذہ کے لیے تربیتی ورکشاپس بھی منعقد کی جائیں گی تاکہ وہ نئی کتب اور موضوعات کو مؤثر انداز میں پڑھا سکیں۔
تعلیمی ماہرین نے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تبدیلیاں نہ صرف طلبہ کو مذہبی و سماجی طور پر مضبوط بنائیں گی بلکہ انہیں ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کریں گی۔








