کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے صوبے میں امن و امان کی صورت حال کو مزید بہتر بنانے اور سیکیورٹی فیصلوں کو ڈیٹا پر مبنی بنانے کے لیے محکمہ داخلہ و قبائلی امور میں پہلا آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سیل قائم کر دیا۔
حکومت بلوچستان کے اعلامیے کے مطابق یہ اقدام جدید ٹیکنالوجی پر مبنی طرز حکمرانی کی طرف ایک اہم قدم ہے جو بلوچستان انٹیگریٹڈ سیکیورٹی آرکیٹیکچر (بی آئی ایس اے) سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کر کے جرائم، سیکیورٹی خدشات اور ممکنہ خطرات سے بروقت نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اے آئی سیل کا بنیادی مقصد جرائم کے رجحانات کی نشان دہی، خطرناک علاقوں میں ممکنہ خطرات کی قبل از اطلاع اور سیکیورٹی رجحانات کا تجزیہ کرنا ہے، اس سے حکومت کو کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے قبل حفاظتی اقدامات کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی،سیل حساس سکیورٹی ڈیٹا کی مکمل رازداری یقینی بناتے ہوئے ثبوت پر مبنی اور ڈیٹا ڈریون فیصلہ سازی میں معاو نت فراہم کرے گا۔
سندھ میں جرائم پیشہ عناصر کے لیے کوئی جگہ نہیں، ضیا الحسن لنجار
محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اے آئی سیل باقاعدہ تجزیاتی رپورٹس تیار کر کے پالیسی سازی اور آپریشنل پلاننگ میں مدد دے گا، اس کے علاوہ، ریسرچ اور تیکنیکی ترقی کے لیے کوئٹہ میں قائم یونیورسٹیوں اور اداروں کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔
بلوچستان جیسے وسیع و عریض صوبے میں سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہے، یہ سیل نہ صرف موجودہ سیکیورٹی انفرا اسٹرکچر کو مضبوط بنائے گا بلکہ مستقبل میں ممکنہ خطرات کی پیشگوئی کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گاماہرین کا خیال ہے کہ یہ اقدام صوبے میں امن و امان کی بحالی اور ترقیاتی عمل کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ ڈیٹا پر مبنی فیصلے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے-
ایف آئی اےنے ائیرپورٹس کو آئی سی 4نظام سےمنسلک کردیا
حکومت بلوچستان نے اس اقدام کو ٹیکنالوجی پر مبنی گورننس کی طرف ایک سنگ میل قرار دیا ہے اور اے آئی سیل کا قیام ان کوششوں کو مزید مؤثر بنانے کی جانب ایک نئی پیش رفت ہے۔








