بلوچوں کو لاٹھی یا بندوق سے ہانکنے کی کوشش کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہونگے، اختر مینگل
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بی این پی کے تمام مطالبات مان لئے گئے ہیں، اختر مینگل نے مطالبات کی منظوری پر حکومت کا شکریہ اد اکیا ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک سے ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغان مہاجرین کا باعزت فیصلہ ہو، جو مہاجرین بیس پچیس لاکھ پاکستان میں موجود ہیں وہ با عزت اپنے ملک جائیں، پرویز خٹک کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کو بھرتیوں کا کوٹہ بھی دیا جائے گا،لاپتہ افراد پر کمیٹی بن چکی ہے جلد پیش رفت ہوگی،گوادرمیں باہرسے آنےوالوں کوشناختی کارڈ جاری نہیں کریں گے،گوادر میں پانی کے مسئلے پر قابو پائیں گے، پرویز خٹک کا مزید کہنا تھا کہ ملکی مفاد کی خاطردونوں جماعتیں ملکرکام کررہی ہیں، بی این پی کے ساتھ معاہدے پر مکمل کاربند ہیں، ہم کبھی معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،6نکاتی ایجنڈے پرسمجھوتہ کر چکے ہیں.
اختر مینگل نے کہا کہ تہہ دل سے تحریک انصاف کی قیادت کا مشکور ہوں،جنہوں نے جس معاہدے پر عمل نہیں ہو رہا تھا اس وجہ سے دوریاں اور غلط فہمیاں پیدا ہوئیں ،یہ کمزوریاں حکومت کی طرف سے ہوئیں، بلوچستان کا مسئلہ دیرینہ ہے جس کا سیاسی حل تلاش کر رہے ہیں، اگر سیاسی طریقے سے حل نہیں کیا گیا لاٹھی یا بندوق سے سمجھانے کی کوشش کی گئی تو نتائج اچھے نہیں نکلیں گے. اختر مینگل نے کہا کہ منتخب نمائندوں پر کمیٹی بنائی جائے جو بلوچستان جا کر مسائل سنے اور رپورٹ اسمبلی میں پیش کرے ہمیں رپورٹ قبول ہو گی، اختر مینگل نے مزید کہا کہ صوبائی خود مختاری کے حوالہ سے کچھ کیا گیا تو ہم اس میں شریک نہیں ہوں گے، وزیراعظم نے ا س حوالہ سے گارنٹی دی کہ ہمارا ایسا پروگرام نہیں،
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم ختم کرنے کا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس ٹو تھرڈ مجارٹی نہیں ،یہ صرف پروپیگنڈہ ہے،
اختر مینگل نے کہا کہ سپیکر کے ساتھ بھی میٹنگ ہو گی کہ جلد از جلد بلوچستان کے حوالہ سے کمیٹی بنائی جائے، بی این پی کی طرف سے تمام پارلیمانی پارٹیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے مطالبات کو سپورٹ کیا. آصف زرداری، مسلم لیگ ن ،آزاد امیدواروں سمیت تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں.