اسلا بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ناکام احتجاجی مظاہرے، بلوچ یکجہتی کمیٹی غیور بلوچوں کو اپنی باتوں میں بہکانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 20 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو خضدار، تربت اور پنجگور کے عوام نے یکسر مسترد کردیا۔بلوچستان کے غیور عوام پر اب ماہرنگ اور سمی دین جیسے نام نہاد انسانی حقوق کے علمبرداروں کی حقیقت کھل چکی ہے جسکا ثبوت انکے مظاہروں کی ناکامی سے واضح ہوتا ہے، 26 اکتوبر بروز ہفتہ کوئٹہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں تقریباً 250 افراد نے شرکت کی، یاد رہے کہ اسی سال جولائی کے مہینے میں بلوچ اتحاد کمیٹی کے زیر اہتمام ہونے والی ریلی میں تقریباً 12 ہزار افراد نے شرکت کی تھی، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام حالیہ جلسوں میں چند لوگوں کی شرکت بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مقبولیت میں کمی کی نشاندہی کرتی ہے، یہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام اب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جھوٹے دعوؤں سے تنگ آ چکے ہیں اور ان جیسے ضمیر فروشوں کی آوازوں کو سننے کے لیے تیار نہیں ہیں.