کراچی پولیس نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی احتجاجی کال پر کراچی پریس کلب کے قریب جمع ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے 15 افراد کو حراست میں لے لیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی اور سول سوسائٹی نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت اپنے اہم رہنماؤں کو حراست میں لیے جانے کے خلاف آج کراچی پریس کلب پر احتجاج کی کال دی تھی۔مظاہرین جیسے ہی پریس کلب کے قریب پہنچے تو پولیس نے تمام راستے سیل کرتے ہوئے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔اس موقعے پر کمیٹی کی رہنما سیمی بلوچ اور دیگر مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے سیمی دین بلوچ سمیت متعدد مظاہرین کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا۔
اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور احتجاج کے باعث ایک اور ہولناک ٹریفک جام، ہزاروں افراد کئی گھنٹے سڑکوں پرپھنس رہے.احتجاج کے پیش نظر پولیس نے پریس کلب کے اطراف کی سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا تھا جس کے باعث صدر، شارع فیصل، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت ملحقہ سڑکوں پر شدید ٹریفک جام رہا اور لوگ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے۔ ٹریفک میں پھنسے افراد افطاری بھی سڑک پر کرنے پر مجبور ہوگئے۔
پیپلزپارٹی سندھ کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، شرجیل میمن
سندھ میں 78 لاکھ بچے سکولوں سے باہر
پاکستان نرسنگ کونسل انسانی سمگلنگ میں ملوث، قائمہ کمیٹی میں انکشاف