بلوچستان میں دہرے قتل کے واقعے میں سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان شیئر کرنے پر مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں۔ ڈی این اے سیمپلنگ کا یہ عمل سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کی درخواست پر کیا گیابعدازاں، بانو بی بی کی والدہ کو دو روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے گل جان بی بی کو جیل بھیج دیا۔

ڈیگاری میں قتل کی گئی بانو بی بی کی والدہ کو 2 دن کا پولیس ریمانڈ ختم ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک میں پیش کیا گیا،عدالت نے بانو بی بی کی والدہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

کچھ روز قبل مقتولہ بانو بی بی کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں بانو بی بی کے قتل کو ’جائز‘ قرار دیتے ہوئے گرفتار مرکزی ملزم سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر کو بےگناہ قرار دیا تھا،سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان شیئر کرنے پر پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو حراست میں لے لیا گیا تھا، بعد ازاں انہیں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت ون میں پیش کیا گیا تھا،پولیس نے عدالت سے بانو بی بی کی والدہ کے 2 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بانو بی بی کی والدہ کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے تصدیق کی ہے کہ گل جان بی بی سے بال، خون اور حلق سے لعاب کے نمونے لیے گئے، جنہیں بعد ازاں سیل کر کے سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیا۔ ان نمونوں کو اب ڈی این اے تجزیے کے لیے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو بھجوایا جائے گا۔

واضح رہے کہ 4 جون 2025 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ میں دہرے قتل کا واقع پیش آیا تھا جس کی ویڈیو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ کچھ مسلح افراد ایک مرد اور خاتون کو بے رحمانہ انداز سے گولیاں مار کر قتل کر دیتے ہیں۔وائرل ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بظاہر ان پر پسند کی شادی کرنے کا الزام تھا۔

تاہم، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے میں قتل ہونے والے افراد کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، دونوں پہلے سے شادی شدہ تھے اور ان کے بچے بھی ہیں۔

Shares: